’مہاراشٹر کے مسلمانوں کو فوری طور سے ریزرویشن دیا جائے‘

سپریم کورٹ نے ریزرویشن کے معاملے میں چند رہنما خطوط طے کئے ہیں جس کے سبب مسلم ریزرویشن کے نفاذ میں دقتیں آرہی ہیں لیکن جلد ہی اس ضمن میں مناسب کاروائی کی جائے گی۔

علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل میں مسلم ریزرویشن کا معاملہ ایک بار پھر اس وقت گرم ہوگیا جب اپوزیشن بی جے پی نے اس پر شور وغل اور ہنگامہ کیا۔ اس دوارن کانگریس کے رکن و ریاستی وقف بورڈ کے چئیر مین ڈاکٹر وجاہت مرزا نے مطالبہ کیا کہ سابقہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو تعلیم اور سرکاری ملازمت کے لئے ۵ فیصد ریزر ویشن دیا تھا لیکن افسوس کہ اسے بی جے پی سرکار نے ختم کر دیا تھا اس کے خلاف جب ہائی کورٹ میں گئے تو عدالت نے تعلیم میں ریزرویشن کو بر قرار رکھا تھا۔

وجاہت مرزا نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے بی جے پی رہنما اس تعلق سے ایوان کو گمراہ کر رہے ہیں کہ مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیا گیا تھا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کو یہ ریزرویشن بطور خصوصی پسماندہ طبقات کے زمرے میں دیا گیا تھا اور مسلمانوں کی 50 سے زائد برادری کو اس میں شامل کیا گیا تھا نیز ممبئی ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود بھی اسے نافذ نہیں کیا گیا اور مسلمانوں کو اس سے محروم رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان کا یہ سوال ہے کہ حکومت آخر اسے کب نافذ کرے گی اور جس طرح سے پسماندہ طبقات کے لئے بارٹی،سارتھی اور دیگر سرکاری محکمے قائم کئے گئے ہیں جوان پسماندہ طبقات کو حاصل ہونے والی سرکاری مراعات کی نگرانی کرتی ہے کیا -


اسی طرح سے مسلمانوں کے تعلق سے بھی کوئی محکمہ کا قیام عمل میں آئے گا؟اسی دوران بی جے پی اپوزیشن لیڈر پروین دریکر نے بھی مسلم ریزرویشن کے تعلق سے گمراہ کن باتیں کیں اور دبے لفظوں میں یہ بھی کہنے کی کوشش کی کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نہیں چاہتے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن ملے۔

ناندیڑ کے رکن کونسل امر راجولکر نے اس موقع پر کہا کہ جس طرح سے پسماندہ طبقات کے لئے کمیشن قائم کیا گیا ہے اور انہیں ریزرویشن دیا گیا ہے اسی طرز پر ایک محکمہ کی تشکیل کی جائے جس کی رو سے مسلمانوں کو ریزرویشن دستیاب ہو سکے اور انہیں ترقی کے مواقع میسر ہو سکیں۔

اراکین کی جانب سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر وشوا جیت کدم نے مسکراتے ہوئے یہ کہا کہ حکومت مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے معاملے میں سنجیدہ ہے اور اس ضمن میں عدالتی احکامات پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے ریزرویشن کے معاملے میں چند رہنما خطوط طے کئے ہیں جس کے سبب مسلم ریزرویشن کے نفاذ میں دقتیں آرہی ہیں لیکن جلد ہی اس ضمن میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Mar 2022, 7:40 AM