ایم پی: مسلم فیملی پر مسلح غنڈوں کا حملہ، گھر کو کیا نذر آتش، 2 خواتین سمیت 3 زخمی
مدھیہ پردیش کے ضلع دتیا میں مسلح غنڈوں نے ایک مسلم فیملی پر حملہ کر دیا اور گھر میں آگ لگا دی۔ اس حملے میں دو خواتین سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ کے بعد گاؤں میں دہشت پھیل گئی ہے۔
مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع واقع اکونا گاؤں میں اس وقت دہشت کا عالم ہے۔ دتیا ضلع ریاست کے وزیر داخلہ کا آبائی ضلع ہے۔ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 15 کلو میٹر دور اس گاؤں میں مسلح بدمعاشوں نے ایک مسلم فیملی پر لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے حملہ کر دیا۔ اتنا ہی نہیں، بدمعاشوں نے گھر کو آگ بھی لگا دی۔
پولس میں درج ایف آئی آر کے مطابق گاؤں کے ابو نٹ زرعی مزدور ہیں اور وہ اپنی بیوی بسم اللہ نٹ اور سالی سجنا نٹ کے ساتھ رہتے ہیں۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گاؤں کے ہی راجہ بھیا گوجر، رام پال گوجر، رام اوتار گوجر اور بلی گوجر نے ان کے گھر میں گھس کر حملہ کیا۔ ان لوگوں نے تینوں کی بے رحمی سے پٹائی کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کا حملہ آوروں کے ساتھ زمین کا کوئی تنازعہ چل رہا ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق حملہ آور اکثر ابو کی فیملی کے ساتھ گالی گلوج کرتے تھے اور انجام بھگتنے کی دھمکی دیتے رہتے تھے۔ فیملی نے اس سلسلے میں پولس میں شکایت بھی کی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ حملے کے دوران جب فیملی کے لوگوں نے شور مچایا اور گاؤں والے ان کے گھر کے باہر جمع ہو گئے تو حملہ آور گھر کو آگ لگا کر فرار ہو گئے۔ ان کا گھر پھوس کا بنا ہوا تھا۔ گاؤں والوں کے ذریعہ اطلاع دیے جانے کے بعد پولس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ پولس نے ابو کی شکایت پر دھیرپور تھانہ میں دفعہ 452، 435، 294 اور 34 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ پولس نے معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔
دھیرپور کے تھانہ انچارج آشوتوش شرما کا اس واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ ’’تکونا گاؤں میں زمین تنازعہ میں ایک مسلم فیملی پر چار لوگوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں متاثرین کو چوٹیں آئی ہیں۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کئی جگہ چھاپہ ماری کی گئی اور چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد سے گاؤں میں کشیدگی ہے اس لیے سیکورٹی کے مدنظر کثیر تعداد میں پولس کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کوئی انہونی نہ ہو سکے۔ دتیا کے پولس سپرنٹنڈنٹ امن سنگھ راٹھور نے بتایا کہ گاؤں میں ملی جلی آبادی ہے، اس لیے سبھی طرح کے احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل 21 نومبر کو بھی دتیا ضلع کے ہی چراغی گاؤں میں کچھ بدمعاشوں نے ایک دلت فیملی پر حملہ کیا تھا اور ان کے گھر کو آگ لگا دی تھی۔ اس حملے میں دو لوگ زخمی ہوئے تھے۔ فائرنگ کی آواز سن کر جمع ہوئے گاؤں والوں کو دیکھ کر حملہ آور فرار ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کے لیے پولس سپرنٹنڈنٹ نے تین رکنی ٹیم بنائی تھی، لیکن تین ہفتہ گزرنے کے بعد بھی کوئی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔