مونگیر سانحہ: جنرل ڈائر بننے کاحق کس نےدیا، تیجسوی کا نتیش پر حملہ

تیجسوی یادو نے کہا کہ کسی نہ کسی نے تو جنرل ڈائر بننے کی اجازت دی ہوگی جس کی وجہ سے یہ ظلم ہوا؟ انہوں نے ذمہ دار افسران کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: مونگیر میں’درگا ماتا‘ کی مورتی وسرجن کے دوران ہوئے ہنگامہ میں پولیس کے لاٹھی چارج کرنے اور گولی چلانے پر برہم عظیم اتحاد کے رہنما تیجسوی یادو نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ پولیس کو جنرل ڈائر بننے کی اجازت کس نے دی؟ تیجسوی نے کہا کہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے اور معاملہ کی کی ریٹائرڈ جج سے جانچ کرائی جانی چاہئے۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نےکہا کہ بہار میں بےرحم نتیش کمار اور سنگ دل وزیر اعظم کی حکومت ہے جس نے درگا ماں کےبھکتوں (عقیدتمندوں) پر لاٹھی چارج کیا اور گولیاں چلائیں۔ سرجے والا نے کہا کہ وزیراعظم آج بہار کے دورے پر ہیں اگر وہ ان عقیدمندوں کے اہل خانہ کے ساتھ دکھ کا اظہار کرنا چاہتے ہیں تو وہ آج بہار کی اس ظالم حکومت کو برخاست کر کے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آج وزیر اعظم کے امتحان کا وقت ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نے ایسا نہیں کیا تو صاف ہو جائے گا کہ اس میں ان کی مرضی شامل ہے۔


ادھر، تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار میں جو ’ڈبل انجن‘ کی حکومت ہے اس کی مرضی کے بغیر ایسا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی نے تو جنرل ڈائر بننے کی اجازت دی ہوگی جس کی وجہ سے یہ ظلم ہوا؟ تیجسوی یادو نے ذمہ دار افسران کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے نائب وزیر اعلی سشیل مودی کی زبردست تنقید کی۔

اس موقع پر کویتا کرشنن نے کہا کہ نتیش حکومت کے دور کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ پولیس نے ٹیچروں کے خلاف بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملہ بات چیت کے ذریعہ حل کر نے چاہئیں نہ کہ لوگوں پرگولی پر گولی چلا دی جائے اور گولی بھی سیدھے سر پر چلانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔


واضح رہے بہار کے مونگیر ضلع میں اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا تھا جب 'مورتی وِسرجن' کے لیے نکلے ایک جلوس کو پولس نے تیزی سے آگے بڑھانے کی گزارش کی تاکہ انتخابی ماحول میں کسی طرح کی بدنظمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ پولس کی اس کوشش میں کچھ مقامی لوگ ناراض ہو گئے اور بات اتنی بڑھ گئی کہ کئی راؤنڈ گولیاں چل گئیں۔ اس گولی باری میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور تقریباً نصف درجن لوگ زخمی ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔