ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ: 11 ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد، عدالت نے دیا ٹرائل شروع کرنے کا حکم
جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ تجربہ کار ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ کی قیادت میں وکلاء کی ایک ٹیم تیار کی گئی ہے جو ملزمین کا دفاع کرے گی۔
ممبئی: عرس البلاد ممبئی کے تین مختلف مقامات پر ہونے والے بم دھماکہ معاملہ بنام 13/7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں گیارہ سال کے طویل وقفہ کے بعد خصوصی مکوکا عدالت نے گیارہ ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کردیا یعنی کے چارج فریم کر دیا۔ اس معاملے میں خصوصی سرکاری وکیل اجول نگم ہیں جبکہ دفاعی وکلاء میں ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ و دیگر شامل ہیں۔
خصوصی مکوکا عدالت کے جج بھوسلے نے یکے بعد دیگرے تمام گیارہ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 302,307,326,325,324,379,109,120-B, اورغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون، دھماکہ خیز مادہ کے قانون اور مکوکا قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ چارج فریم کر دیا ہے یعنی کے اب باقاعد ہ ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لئے استغاثہ سرکاری گواہوں کو عدالت میں طلب کرے گا جس سے دفاعی وکلاء جرح کریں گے۔
اس معاملے کا سامنا کر رہے بیشتر ملزمین دہلی، بنگلور، حیدرآباد کی مختلف جیلوں میں ہونے کی وجہ سے چارج فریم کرنے میں عدالت کو دشواری پیش آرہی تھی لیکن پھر عدالت نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ملزمین کی عدالت میں پیش کرنے کے بعد انہیں ان پر عائد الزامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور ان سے پوچھا کہ آیا وہ جرم قبول کرتے ہیں یا نہیں، ملزمین کی جانب سے جرم قبول نہ کرنے پر ان کے خلاف چار ج فریم کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزمین نقی احمد وصی احمد، ندیم اختر اشفاق شیخ، کولیان وزیر چند پتریجا، ہارون عبدالرشید نائیک، کفیل احمد محمد ایوب انصاری، محمد احمد صدی بپا عرف یاسین بھٹکل، اسعد اللہ اختر جاوید اختر عرف ہڈی، اعجاز سعید شیخ، سید اسماعیل آفاق علیم لنکا، صدام حسین فیروز خان، زین العابدین عبدالرزاق کے خلاف چارج فریم کیا ہے، نئی ممبئی کی تلوجہ جیل میں مقید ملزمین کو عدالت میں پیش گیا تھا جبکہ بیرون ممبئی کی جیل میں مقید ملزمین کو بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس معاملے میں انسداد دہشت گرد دستے ATS نے اٹھارہ ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں داخل کی ہے، زاویری بازار، اوپیرا ہاؤس، دادر میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں 27 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 127 زخمی ہوئے تھے۔ تحقیقاتی دستہ اے ٹی ایس نے ملزمین پر الزام عائد کیا ہے کہ ملزمین کا تعلق انڈین مجاہدین نامی دہشت گرد تنظیم سے ہے اور بیرون ملک سے فنڈ حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ممبئی کے تین مختلف مقامات پر بم دھماکے انجام دیئے تھے۔
اس معاملے کا سامنا کر رہے ملزمین نقی احمد وصی احمد، ندیم اختر اشفاق شیخ، ہارون عبدالرشید نائیک، کفیل احمد محمد ایوب انصاری،، اسعد اللہ اختر جاوید اختر عرف ہڈی، سید اسماعیل آفاق علیم لنکا، صدام حسین فیروز خان، زین العابدین عبدالرزاق کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی قانونی امداد فراہم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مودی حکومت نے ’سب سے پہلے ایمان بیچا، اور اب...‘
ملزمین پر چارج فریم کر دیئے جانے کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں بتایا کہ ہمار ے وکلاء ٹرائل چلانے کے لئے تیار ہیں، تجربہ کار ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ کی قیادت میں وکلاء کی ایک ٹیم تیار کی گئی ہے جو خصوصی مکوکا عدالت میں ملزمین کا دفاع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے کوشش کی جارہی تھی کہ ملزمین پر جلد از جلد فرد جرم عائد کی جائے تاکہ ٹرائل شروع ہوسکے، لیکن ملزمین کے بیرون ممبئی کی مختلف جیلوں میں ہونے کی وجہ سے معاملہ التواء کا شکار تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔