ممبئی سڑک حادثہ معاملہ: مسلم نوجوان کے ورثاء کو 37 لاکھ روپیہ ادا کرنے کا حکم
15 جولائی 2015 کو احمد شیخ کی موت اس وقت واقع ہوئی تھی جب وہ اندھیری لنک روڑ ساکی ناکہ پر سڑک پار کر رہا تھا اس درمیان وہ دو سرکاری بسوں کے زد میں آگیا جس سے اس کی موقع واردات پر ہی ہوگئی تھی۔
ممبئی: سڑک حادثات میں دئیے جانے والے معاوضہ کی سماعت کرنے والی عدالت موٹر وہیکل ایکسیڈنٹ کلیم ٹربیونل نے شہر کے مضافات ساکی ناکہ میں ممبئی کی سرکاری بس کمپنی برہن ممبئی الیکٹرک اینڈ ٹرانسپورٹ سپلائی کمپنی (بی ای ایس ٹی) کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے احمد شیخ نامی شخص کے ورثاء کو 37 لاکھ روپیہ معاوضہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ٹریبونل نے بی ای ایس ٹی کے جنرل مینجر کو ہداہت دی ہے کہ وہ یہ رقم ایک مقررہ مدت میں متوفی کے ورثاء کو ادا کریں۔
15 جولائی 2015 کو احمد شیخ کی موت اس وقت واقع ہوئی تھی جب وہ اندھیری لنک روڑ ساکی ناکہ پر سڑک پار کر رہا تھا اس درمیان وہ دو سرکاری بسوں کے زد میں آگیا جس سے اس کی موقع واردات پر ہی ہوگئی تھی۔ احمد شیخ ایک نجی فرم میں سیلز اینڈ مارکیٹنگ ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرتا تھا اس کی ماہانہ تنخواہ 18000 روپے تھی۔ والدین اپنی اہلیہ اور تین بچوں کا باپ احمد شیخ اپنے خاندان کی کفالت کا واحد ذریعہ تھا۔
حادثے کے بعد متوفی کے بھائی نے ڈرایئور کے خلاف تیز رفتار گاڑی چلانے اور غفلت برتنے کی پولیس میں شکایت درج کروائی تھی۔ معاوضہ کی منظوری دینے والی عدالت کے روبرو جب یہ معاملہ پہونچا تو بی ای ایس ٹی نے سارا الزام متوفی کے سر یہ کہہ کر ڈال دیا کہ مہلوک سڑک عبور کرنے کے لئے بنائے گئے اشاروں ’زیبرا کراسنگ‘ سے سڑک پار نہیں کر رہا تھا، لہذا وہ معاوضہ کا مستحق نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔