پایل سلمان خودکشی معاملہ کی ملزم تینوں خاتون ڈاکٹر گرفتار
ڈاکٹر پایل سلمان تدوی قبائلی سماج سے تعلق رکھتی تھیں۔ گرفتار تینوں خاتون ڈاکٹر پر الزام ہے کہ وہ ڈاکٹر تدوی پر نسلی تبصرے کرتی تھیں اور اس ’ریگنگ‘ سے تنگ آ کر اس نے خودکشی جیسا قدم اٹھایا۔
ممبئی کے نایر اسپتال کی ڈاکٹر پایل سلمان تدوی کی خودکشی کے معاملے میں پولس نے اسپتال کی تینوں فرار خاتون ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ممبئی کی اگری پاڑا پولس نے ڈاکٹر بھکتی کے بعد ڈاکٹر انکیتا کو بھی گرفتار کر لیا۔ اس سے قبل ڈاکٹر ہیما آہوجہ کو اندھیری اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان تینوں پر ڈاکٹر پایل کے ساتھ ریگنگ کر خودکشی کے لیے اُکسانے کا الزام ہے۔ گرفتاری کے بعد ڈاکٹر بھکتی، انکیتا اور ہیما آہوجہ سے پوچھ پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ ممبئی کے سیشن کورٹ میں آج تینوں ملزمین کو پیش کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر پایل سلمان تدوی قبائلی سماج سے تعلق رکھتی تھیں۔ الزام ہے کہ قبائلی طبقہ سے تعلق رکھنے کے سبب ہی گرفتار کی گئیں تینوں خاتون اس کے ساتھ ریگنگ کرتی تھیں۔ ریگنگ سے تنگ آ کر ڈاکٹر پایل نے خودکشی کر لی تھی۔
ڈاکٹر پایل کے والدین کی شکایت پر ممبئی پولس نے تینوں سینئر ڈاکٹرس کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ گھر والوں کا الزام ہے کہ ملزم ڈاکٹرس ان کی بیٹی کا ذہنی استحصال کرتے تھے اور نسلی تبصرے بھی کیا کرتے تھے۔ سینئر ڈاکٹرس کے اس سلوک سے پایل بے حد پریشان تھیں اور اسی وجہ سے انھوں نے خودکشی جیسا قدم اٹھایا۔
اس معاملے میں امراض خواتین محکمہ کے سربراہ کو اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر پایل کے گھر والوں نے اسپتال کے ڈین اور پولس سے ریگنگ معاملے کی شکایت کی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ تحریری شکایت کے باوجود ریگنگ روکنے کو لے کر قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔ اس کے بعد ڈاکٹر پایل سلمان تدوی نے خودکشی کر لی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 May 2019, 12:10 PM