ممبئی: جلو س عید میلاد النبیؐ کی اجازت ملنے کے بعد لوگوں میں خوشی، تیاریاں شروع
جلوس میں کثیر تعداد میں شرکا کی شرکت کے لئے بھی کوششیں جاری ہیں، جبکہ انتظامیہ مقررہ حد میں ہی شرکا جلوس کو شامل ہونے کی اجازت دینے پر آمادہ ہے۔
ممبئی: جلوس عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم نکالنے کی اجازت دینے کا مطالبہ اور داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی میٹنگ کی اجازت ممبئی کے جوائنٹ پولس کمشنر وشواس ناگرے پاٹل اور ایڈیشنل کمشنر ایس بی ون راجیو جین سے مسلم عمائدین شہر اور مسلم تنظیموں کے ذمہ داران اور سربراہان نے ملاقات کے دوران کیا اور کہا کہ مولانا کلیم صدیقی کی بے جا گرفتاری پر مسلمانوں میں غصہ ہے اس لئے ممبئی میں ان کے لئے احتجاجی میٹنگ منعقدکرنے کی جازت دی جائے ساتھ عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا کسی شرط اور پابندی کے نکالنے کی اجازت دی جائے چونکہ اب تمام پابندیاں ختم ہو چکی ہیں اور اکتوبر سے عبادتگاہیں بھی کورونا اصول کے ساتھ شروع کر نےکی اجازت دی گئی ہے۔
اسی طرز پر جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی خلافت ہاؤس تا حج کمیٹی تک نکالنے کی اجازت دی جائے خلافت ہاؤس میں جلوس سے قبل سیرت محمد کے جلسہ کا انعقاد ہو گا اس کے بعد جلوس محمدی شایان شان مسلم اکثریتی علاقوں سے گشت کرتا ہوا حج ہاؤس پر اختتا م پذپز ہو گا چاند کے مطابق عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم 19-20 اکتوبر کو منعقد ہو گا اس لئے جلوس کی اجازت بروقت دی جائے جلوس کمیٹی نے اس کی تیاریاں شروع کر دی ہیں خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے بتایا کہ خلافت ہاؤس سے نکلنے والے تاریخی جلوس میں عاشقان رسول کی کثرت کے لئے کوشش کی جار ہی ہے کیونکہ کورونا کے بعداب تمام بازار اور عبادگاہیں تک کھل گئی ہیں۔ ایسے میں جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری کثرت سے اجازت دی جانی چاہئے۔
اس میں کثیر تعداد میں شرکا کی شرکت کے لئے بھی کوشش جاری ہے جبکہ انتظامیہ مقررہ حد میں ہی شرکا جلوس کو شامل ہونے کی اجازت دینے پر آمادہ ہے لیکن اب تک جلوس کی باقاعدگی سے اجازت نہیں دی گئی ہے اس لئے مسلم تنظیموں نے اس سلسلے میں ضروری کارروائی شروع کردی ہے۔ اس میٹنگ میں ممبئی امن کمیٹی کے روح رواں فرید شیخ۔ جماعت اسلامی کے عبدالحسیب بھاٹکر۔ مولانا انیس اشرفی سمیت عمائدین شہر و معززین شریک تھے۔ فرید شیخ امن کمیٹی نے کہا کہ مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پرمہاراشٹرہی ملک بھر میں احتجاجات جاری ہے اس لئے ممبئی میں بھی پرامن احتجاجی مظاہرہ اور میٹنگوں کی اجازت دی جائے تاکہ مسلمان اس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرسکے۔ جوائنٹ پولس کمشنر نظم و نسق وشواس ناگرے پاٹل اور ایڈیشنل کمشنر راجیو جین نے اس سلسلے میں ضروری کارروائی اور اقدامات کی بھی وفد کو مثبت یقین دہانی کروائی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔