مظفر نگر فساد: ملائم سنگھ کی فاصلے مٹانے کی کوشش، کمیٹی تشکیل
مظفر نگر فساد کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا جس میں 68 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے تھے اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اسے اپنے کیریر پر داغ قرار دیا تھا۔
سماجوادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے ملک کو شرم سار کر دینے والے مظفر نگر فساد کے فریقین میں صلح کرانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ اس کے لئے انہوں نے 27 دسمبر ، بروزبدھ دہلی واقع رہائش گاہ پر جاٹ اور مسلم طبقہ کے ذمہ داران کی پنچایت طلب کی اور دونوں فریقین سے تلخ ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنے کی اپیل کی۔ مظفر نگر فساد کو 4 برس سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ ملائم سنگھ یادو فساد کے دوران مظفر نگر نہیں پہنچے تھے اور ضلع آج بھی ان کے انتظار میں ہے۔
مظفر نگر فساد کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا جس میں 68 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے تھے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اسے اپنے کیریر پر داغ قرار دیا تھا۔ دریں اثنا ملائم سنگھ یادو کے بیانوں پر بھی تنازعہ ہوا تھا۔
ملائم سنگھ یادو کی رہائش پر ہوئی میٹنگ کے دوران ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو متاثرین کے درمیان سمجھوتے کی کوشش کرے گی۔ فساد کے بعد کل 675 مقدمات درج کئے گئے تھے جن کی جانچ ایس آئی ٹی نے کی تھی ۔ اب تقریباً 200 معاملات عدالت میں زیر غور ہیں جن میں ہزاروں لوگ نامزد ہوئے تھے۔ کچھ لوگوں نے اپنی نامزدگی پر اعتراض ظاہر کیا تھا جس کے بعد دونوں فریقین میں نااتفاقی ہو گئی تھی اور جاٹوں کے گاؤں سے لاکھوں مسلمانوں نے نقل مکانی کر لی تھی۔ ان مقدمات میں سے 6 مقدمےاجتماعی عصمت دری کے ہیں۔ اب تک 3 معاملات پر عدالتی فیصلہ بھی آ چکا ہے اورجس میں کئی ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔
ملائم سنگھ یادو نے دونوں فریقین سے سمجھوتہ کر لینے کی اپیل کی۔ اس پنچایت میں سابق وزیر اوم پال نہرا، بابا سورج مل، بابا شیام سنگھ، مانگے رام بالیان، سدھیر تالان، دشینت چوٹالا، ویپن بالیان، سنگیتا دہیا، بھارتیہ کسان مزدور منچ کے صدر غلام محمد جولا اور راشد عظیم نے شرکت کی۔ دریں اثنا ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے صدر ملائم سنگھ یادو ہیں جبکہ سابق وزیر کلدیپ اجول، اوم پال نہرا، ویپن بالیان، بابا سورج مل ، کرن پال تومر، ظہور حسن اور اختر حسن پالڑا وغیرہ کو رکن بنایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Dec 2017, 5:36 PM