کشمیر میں کورونا کے بیچ محرم کی مجالس عزا کا سلسلہ شروع
وادی بھر میں امام بارگاہوں میں حسب دستور فرش عزا بچھایا گیا ہے اور ذاکرین نے مرثیہ و وعظ خوانی کر کے امام عالی مقام کے تئیں خراج پیش کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے
سری نگر: وادی کشمیر میں بھی کورونا وبا کے بیچ جمعے سے ماہ محرم الحرام کی مناسبت سے مجالس عزا کے انعقاد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ وادی بھر میں امام بارگاہوں میں حسب دستور فرش عزا بچھایا گیا ہے اور ذاکرین نے مرثیہ و وعظ خوانی کر کے امام عالی مقام کے تئیں خراج پیش کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ بتادیں کہ وادی کشمیر میں بھی ماہ محرم الحرام کے دوران باقاعدہ سے مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے جس کا سلسلہ مہینہ بھر جاری رہتا ہے۔ وادی میں خاص طور پر ذاکرین کشمیری مرثیہ پڑھتے ہیں۔
ادھر شیعہ مذہبی انجمنوں نے عزاداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مجالس یا جلوس ہائے عزا کے دوران کورونا کے متعلق جاری گائیڈ لائنز پر من و عن عمل کریں تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کو ممکن بنایا جا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محرم کی مجالس کے دوران کہیں گائیڈ لائنز پر عمل تو کیا جا رہا ہے لیکن کہیں ایسی بھی جگہیں ہیں جہاں ان کا کوئی خاص خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی امام بارگاہوں میں عزادار سماجی دوری کا خاص خیال رکھ رہے ہیں اور عزادار ماسکس لگائے ہی مجالس میں بیٹھے دیکھے جاسکتے ہیں۔ محمد حسین نامی ایک عزادار نے بتایا کہ کئی امام بارگاہوں کے باہر رضاکار نوجوان عزاداروں کو ماسکس بھی فراہم کر رہے ہیں اور امام بارگاہوں کے اندر بھی عزاداروں کو ایک دوسرے سے کچھ فاصلے کی دوری پر ہی بٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں مجالس شروع ہونے سے قبل رضاکار امام بارگاہوں کو سینیٹائز کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
موصوف نے بتایا کہ امسال وبائی حالات کے پیش نظر محرم الحرام کے دوران مجالس کا اہتمام گائیڈ لائنز کے مطابق کرنا لازمی ہے تاکہ وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ ایک اور عزادار نے بتایا کہ کشمیری مرثیہ خوانی کے دوران سماجی دوری بنائے رکھنا لگ بھگ نا ممکن ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ امسال زیادہ سے زیادہ واعظین کا اہتمام کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ کشمیری مرثیہ خوانی کے دوران انفیکشن ہونے کے زیادہ خطرات لاحق ہیں کیونکہ اس میں بلند آواز میں مرثیہ پڑھنا پڑتا ہے لہٰذا بدرجہ اتم احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ادھر بانیان مجالس کی طرف سے عزاداروں کی خاطر تواضع کے لئے ایک پلیٹ میں چار چار لوگ کھانا کھاتے ہوئے دیکھے گئے جس سے امام بارگاہوں میں گائیڈ لائز پر عمل آوری اکارت ہو کر رہ جاتی ہے۔
بانیان مجالس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ عزاداروں کو کھانا الگ الگ پلیٹوں میں فراہم کریں یا کوئی دوسرا موثر متبادل انتظام کریں۔ لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں بھی محرم مجالس تمام ترگائیڈ لائنز کے مکمل بندوبست کے ساتھ منعقد کی جا رہی ہے۔ وہاں محدود عزاداروں کو ہی امام بارگاہوں کے اندر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔