ایم پی: گنا کے بعد علی راج پور میں پولس کی بے رحمی، مریض کی پٹائی کا ویڈیو وائرل
مریض کی پٹائی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کانگریس نے بی جے پی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ریاست کی شیوراج حکومت کو ‘بے شرم راج’ کہہ کر پکارا ہے۔
مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت میں پولس بربریت کا معاملہ لگاتار سامنے آ رہا ہے۔ گنا ضلع میں پولس کے ذریعہ کسان فیملی کے ساتھ بدسلوکی اور اس کی پٹائی کا معاملہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے اور علی راج پور میں بھی ہوئے ایسے ہی ایک واقعہ کا ویڈیو سامنے آ گیا ہے۔ حالانکہ یہ معاملہ گزشتہ پیر کے روز کا ہے، لیکن ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کانگریس نے بی جے پی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ریاست کی شیوراج حکومت کو 'بے شرم راج' کہہ کر پکارا ہے۔
دراصل جو ویڈیو سامنے آیا ہے اس میں پولس اہلکار ایک مریض کی بیلٹ سے پٹائی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعہ کا ویڈیو وہاں موجود لوگوں نے بنایا اور سوشل میڈیا پر ڈال دیا۔ معاملہ روشنی میں آنے کے بعد کافی ہنگامہ ہوا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے دو پولس اہلکاروں کو سسپنڈ بھی کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ واقعہ چھکتلا تھانہ علاقہ کا ہے جہاں پیر کے روز کڈنی کا علاج کرانے گجرات جا رہے ایک شخص پر پولس نے بریریت کا مظاہرہ کیا۔ وہ سرحد پر پہنچا ہی تھا کہ وہاں تعینات دو پولس اہلکاروں نے پٹائی شروع کر دی۔ مریض لگاتار پولس والوں کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کہتا رہا کہ "میری بات تو سنو"، لیکن وہ کچھ بھی سننے کو تیار نہیں تھے۔ ایک پولس والے نے تو مریض کی اتنی پٹائی کی کہ اس کا بیلٹ ہی ٹوٹ گیا۔
بعد میں ظلم کا شکار شخص ایس پی دفتر شکایت لے کر پہنچا۔ ایس پی وپل شریواستو نے ملزم پولس اہلکاروں کو سسپنڈ کر دیا ہے اور معاملے کی جانچ کی ذمہ داری ایس ڈی او پی دھیرج بابر کو دی گئی ہے۔ خبروں کے مطابق مظلوم شخص امرالی کا باشندہ ہے اور اس کا نام نریش پرجاپتی ہے۔ اس نے بتایا کہ کچھ وقت پہلے اندور ایم وائی ایچ اسپتال میں اس کا (کڈنی کا) آپریشن ہوا تھا۔ اب اس کی جانچ بوڈیلی (گجرات) میں کراتا ہوں۔ اس کے لیے بیوی اور دو بچوں کو لے کر اپنے سسرال بوڈیلی جا رہا تھا۔ چھکتلا کے پاس پولس اہلکاروں نے روکا اور پوچھ تاچھ کے دوران نازیبا الفاظ کہنے لگے۔ منع کرنے پر مجھے بے رحمی سے پیٹا۔ میں ان سے رحم کے لیے کہتا رہا لیکن کسی نے میری نہیں سنی اور مجھے بیلٹ و لاتھی سے پیٹا۔" اس وقت پٹائی میں زخمی مریض ضلع اسپتال میں داخل ہے اور اس کا علاج چل رہا ہے۔
اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس نے شیوراج حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ "شیوراج کی پولس پھر شرپسند۔ شیوراج حکومت کے ذریعہ کسان میاں-بیوی کی پٹائی اور اسے زہر کھانے کے لیے مجبور کرنے کے بعد اب قبائلی ضلع علی راج پور کی یہ شرپسندی دیکھیے۔ شیوراج جی، عوام کے وزیر اعلیٰ نہیں ہو تو کیا عوام کو روند دیں گے؟" اس ٹوئٹ کے آخر میں 'بے شرم راج' لکھا گیا ہے۔
کانگریس لیڈر جیتو پٹواری نے بھی علی راج پور میں مریض کی پٹائی کو بی جے پی حکومت میں پولس کی بربریت ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "شیوراج جی کی حکومت میں دہشت جاری۔ علی راج پور پولس نے قبائلی پر کیا ظلم۔" انھوں نے ساتھ میں اس پٹائی واقعہ کا ویڈیو بھی شیئر کیا ہے۔ اس درمیان گنا معاملہ کو لے کر جیتو پٹواری نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے جانکاری دی ہے کہ "محترم کمل ناتھ جی نے گنا ایس سی اور ایس ٹی پٹائی واقعہ کی جانچ کے لیے کمیٹی بنائی ہے جو گنا جا کر جانچ رپورٹ تیار کرے گی۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jul 2020, 3:11 PM