مدھیہ پردیش: ’بی جے پی حکومت میں 17 ہزار نوجوانوں نے خودکشی کی، ایک کروڑ کا مستقبل برباد ہوا‘، کانگریس کا دعویٰ
کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی 18 سالہ حکومت میں 10 ہزار سے زیادہ طلبا اور تقریباً 7 ہزار نوجوانوں نے خودکشی کی۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کو نوجوانوں پر مرکوز منصوبہ ’یوا نیتی‘ کی شروعات کی۔ اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد اپوزیشن کانگریس نے ریاست میں بی جے پی حکومت کے ذریعہ تقریباً دو دہائیوں (20-2018 چھوڑ کر) میں کیے گئے گھوٹالوں کی فہرست جاری کر کے اس پر تلخ رد عمل کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ’یومِ شہید‘ اور بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی تین سال کی مدت کار مکمل ہونے کے موقع پر ’یوا نیتی‘ منصوبہ شروع کیا۔ حالانکہ کانگریس نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں بی جے پی کی 18 سالہ حکومت میں 10 ہزار سے زیادہ طلبا اور تقریباً 7 ہزار نوجوانوں نے خودکشی کی۔
مدھیہ پردیش اسمبلی کے سالانہ بجٹ اجلاس کے دوران کابینہ وزیر یشودھرا راجے سندھیا کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس نے دعویٰ کیا کہ 37 لاکھ سے زیادہ خواندہ نوجوانوں اور ایک لاکھ سے زیادہ غیر تربیت یافتہ نوجوانوں نے ملازمتوں کے لیے ریاستی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ جبکہ گزشتہ تین سالوں میں (یکم اپریل 2020 سے) ریاستی حکومت صرف 21 ملازمتیں ہی پیدا کر سکی۔
بھوپال میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی یوتھ کانگریس کے صدر وکرانت بھوریا نے کہا کہ بی جے پی نے 2003 میں حکومت تشکیل دی اور ٹھیک ایک سال بعد (2004) پی ایم ٹی امتحان گھوٹالہ سامنے آیا۔ وکرانت بھوریا نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت کے تحت افسران اور طاقتور سیاسی لیڈروں کا ایک مضبوط گٹھ جوڑ پنپ رہا تھا اور سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی امتحان سے متعلق ایک درجن سے زیادہ گھوٹالے سامنے آئے، جس سے مدھیہ پردیش میں تقریباً ایک کروڑ نوجوانوں کا مستقبل برباد ہو گیا۔
وکرانت بھوریا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اسمبلی انتخاب صرف چھ ماہ دور ہیں تو بی جے پی حکومت ’یوا نیتی‘ شروع کر رہی ہے اور اس لیے ریاست میں نوجوانوں کی حالت کا تفصیلی جائزہ ضروری ہے۔ اس حکومت نے ویاپم سمیت کئی دیگر بھرتی امتحانات میں یکے بعد دیگرے کئی گھوٹالوں سے نوجوانوں کا مستقبل برباد کر دیا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے میڈیا و مواصلات انچارج کے کے مشرا نے کہا کہ ڈینٹل اور پرائیویٹ میڈیکل کالج بھرتی سے جڑا گھوٹالہ ویام سے بھی بڑا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے 2006 میں خود ایوان میں کہا تھا کہ معاملے کی جانچ ہوگی، لیکن اس کے بعد سے کچھ نہیں ہوا۔ یہ اتنا بڑا گھوٹالہ تھا کہ سی بی آئی نے بھی سپریم کورٹ کے سامنے معاملے کی جانچ کرنے میں نااہلی کا اظہار کیا تھا۔ آج جب وزیر اعلیٰ چوہان ’یوا نیتی‘ کا افتتاح کر رہے ہیں تو انھیں یہ بھی بتانا چاہیے کہ مختلف گھوٹالوں کی جانچ رپورٹ لوگوں کے سامنے کیوں نہیں رکھی گئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔