ایم پی: دلت کنبے کے 2 افراد کا قتل، لڑکی کی مشتبہ حالات میں موت، کانگریس کا ریاستی حکومت پر شدید حملہ

مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک دلت خاندان کے 2 افراد کے قتل اور اس کے بعد ایک لڑکی کی مشتبہ حالات میں موت کے معاملے میں کانگریس نے ریاستی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>جیتو پٹواری / آئی اے این ایس</p></div>

جیتو پٹواری / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک دلت خاندان کے 2 افراد کے قتل اور اس کے بعد ایک لڑکی کی مشتبہ حالات میں موت کے معاملے میں کانگریس نے ریاستی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کو خط لکھ کر کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے الزام لگایا ہے کہ ریاست میں جنگل راج ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے بدھ کو وزیر اعلیٰ یادو کو ایک خط لکھا، جس میں کہا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں قصہ و کہانیوں کا جنگل راج ایک حقیقت بن گیا ہے۔ ساگر ضلع کے بڑودیا نوناگیر گاؤں میں اہیروار خاندان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے نے مدھیہ پردیش کو داغدار کر دیا ہے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک دلت خاندان کو تباہ کیا گیا۔ کئی قتل ہو چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔


جیتو پٹواری نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ راجندر اہیروار پر مفاہمت کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا اور ان پر 5 لوگوں نے حملہ کیا۔ وہ شدید زخمی ہو کر بھوپال میں انتقال کر گئے۔ اسی دوران لاش کو بھوپال سے ساگر لاتے ہوئے انجنا اہیروار لاش لے جانے والی گاڑی سے گر جاتی ہیں اور ان کی موت ہو جاتی ہے۔ اس سے قبل اگست 2023 میں انجنا کے بھائی نتن کا قتل کر دیا گیا تھا۔

کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے الزام لگایا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورت حال درہم برہم ہو چکی ہے اور انتشار کی تمام سطحوں کو عبور کر چکی ہے۔ اب ریاست میں دلت ہونا جرم بن گیا ہے۔ جو ریاست قبائلی مظالم میں سرفہرست ہے، کیا وہ دلت ظلم میں بھی مثال بننا چاہتی ہے؟ تاہم یہ بحران صرف ساگر ضلع کا نہیں ہے، ریاست کے ہر ضلع میں یہی صورتحال ہے۔ امن و امان ایک مذاق بن چکا ہے اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں جبکہ حکومت خاموش ہے۔


ریاست میں وزیر داخلہ کی ذمہ داری وزیر اعلی موہن یادو کے پاس ہے۔ اس بارے میں کانگریس کے ریاستی صدر پٹواری نے کہا ہے کہ یادو کا بطور وزیر داخلہ سب سے ذلت آمیز دور ہے۔ پٹواری نے متوفی کے خاندان کو 50-50 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا ہے اور ہائی کورٹ کی نگرانی میں قتل کے تمام معاملات کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔