لداخ میں شہید کرنل سنتوش کی ماں نے کہا ’غمزدہ ہوں، لیکن بیٹے پر فخر بھی ہے‘

کمانڈنگ افسر سنتوش بابو تلنگانہ کے سورج پیٹ ضلع کے رہنے والے تھے۔ سنتوش بابو سمیت 20 ہندوستانی جوان مشرقی لداخ کے گلوان میں ہند-چین فوج کے درمیان ہوئے تصادم میں شہید ہو گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لداخ میں پیر کی شب چینی فوج سے ہوئے تصادم میں شہید ہوئے کرنل بی. سنتوش بابو کی ماں نے کہا کہ انھیں فخر ہے کہ ان کے بیٹے نے ملک کی خاطر اعلیٰ سطح کی قربانی دی۔ بیٹے کی شہادت کی خبر پر سنتوش بابو کی ماں منجولا نے کہا کہ "مجھے تکلیف بھی ہے اور ساتھ ہی میں فخر بھی محسوس کر رہی ہوں۔ میرے بیٹے نے ملک کے لیے اپنی زندگی قربان کر دی۔ ایک ماں کے طور پر میں غمزدہ ہوں کیونکہ وہ میرا واحد بیٹا تھا۔"

قابل ذکر ہے کہ کمانڈنگ افسر سنتوش بابو تلنگانہ کے سورج پیٹ ضلع کے رہنے والے تھے۔ سنتوش بابو سمیت 20 ہندوستانی جوان دیر رات گلوان علاقہ میں ہندوستان اور چین کی فوج کے درمیان ہوئے تصادم میں شہید ہو گئے تھے۔ منگل کی دوپہر بیٹے کے شہید ہونے کی خبر سن کر ان کے والدین کو یقین ہی نہیں ہوا اور وہ حیران رہ گئے۔ ماں نے بتایا کہ "ہماری بہو دہلی میں ہے اور اسے کل رات مطلع کیا گیا تھا۔ ہمیں دوپہر میں خبر ملی۔"


ماں منجولا کا کہنا ہے کہ "میں نے آخری بار اس سے اتوار کی رات بات کی تھی۔ میں نے اس سے بات چیت کے بعد دونوں فوجوں کے واپس آنے کی خبروں کے بارے میں پوچھا تو اس نے مجھ سے کہا کہ مجھے ان خبروں پر یقین نہیں کرنا چاہیے کیونکہ بات چیت الگ ہے اور زمینی حقیقت الگ ہے۔ اس نے کہا کہ حالات سنگین ہیں۔ میں نے اسے اپنا خیال رکھنے کے لیے کہا تھا۔"

سنتوش کے والد اوپیندر سبکدوش بینک افسر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "ہم یقین کرنے کے لیے تیار نہیں تھے لیکن کہا گیا کہ یہ سچ ہے۔ اب ہمارا بیٹا نہیں رہا۔" انھوں نے پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ سنتوش چھٹی کلاس میں فوجی اسکول میں شامل ہوا تھا۔ انھوں نے کہا کہ "میں فوج میں سروس کرنا چاہتا تھا، لیکن میں اپنا یہ ہدف حاصل نہیں کر پایا۔ مجھے اپنے بیٹے کے ذریعہ اپنے خواب کی تکمیل کا موقع ملا۔ وہ بہت بہادر تھا اور اسے 15 سال کی سروس میں کئی پروموشن ملے۔"


سنتوش بابو 16ویں بہار ریجمنٹ میں تھے اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے ہند-چین سرحد پر تعینات تھے۔ انھوں نے اپنے والدین سے کہا تھا کہ انھیں جلد ہی حیدر آباد منتقل کر دیا جائے گا، لیکن کووڈ-19 سے پیدا حالات کے سبب اس میں تاخیر ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔