دو سالہ بیٹے کو بھیڑیے کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے ماں نے لگائی ایک کلومیٹر کی دوڑ، معصوم پھر بھی نہ بچ سکا

چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں بھیڑیا 2 سالہ بچے کو اٹھا کر لے گیا، ماں نے بیٹے کو بھیڑیے کے چنگل میں دیکھا تو تقریباً ایک کلومیٹر تک اس کا تعاقب کیا لیکن پھر بھی بچے کو نہ بچا سکی۔

<div class="paragraphs"><p>بھیڑیے کی علامتی تصویر / Getty Images</p></div>

بھیڑیے کی علامتی تصویر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

بستر: چھتیس گڑھ کے بستر ضلع میں ایک دیہاتی عورت اپنے 2 سالہ بچے کو بچانے کے لیے بھیڑیے سے بھڑ گئی لیکن پھر بھی اس واقعے میں بچے کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ حالانکہ ہر کوئی اس دیہاتی عورت کی بہادری کی مثال پیش کر رہا ہے۔ دراصل جگدل پور شہر سے تقریباً 60 کلومیٹر دور نینار گاؤں کے پٹیل پارہ میں جمعہ کی شام گھر کے صحن میں کھیل رہے 2 سالہ معصوم بچے ایشور کو ایک بھیڑیا اٹھا کر لے گیا۔

جب اس کی ماں نے بھیڑیے کو دیکھا تو وہ اپنے بچے کو بچانے کے لیے تقریباً ایک کلومیٹر تک اس کے پیچھے دوڑی۔ آخرکار ماں نے بھیڑیے سے لڑ کر بچے کو بچا لیا تاہم خون میں لت پت بچہ اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اس حادثے کے بعد پورے گاؤں میں غم کا ماحول ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں سے گاؤں والوں کو آس پاس کے علاقوں میں بھیڑیا نظر آ رہا تھا۔ اس سے پہلے بھی ایک بھیڑیے کے گاؤں والوں پر حملہ کرنے کی اطلاع ملی تھی۔


کوڈنار پولیس اسٹیشن انچارج سنتوش سنگھ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ جمعہ کی شام تقریباً 6 بجے پیش آیا۔ بھیڑیا 2 سالہ بچے ایشور کو منہ میں دباکر بھاگ گیا تھا۔ ماں کی بھیڑیے پر نظر پڑی تو وہ اپنے بچے کو بچانے کے لیے تقریباً ایک کلومیٹر تک اس کے پیچھے بھاگی اور گھنے جنگل میں بھیڑیے سے مقابلہ کیا۔ اس دوران بھیڑیے نے خاتون پر حملہ بھی کر دیا لیکن خاتون نے بھیڑیے کو پتھر اور لاٹھی سے مار کر بھگا دیا۔

تلاش کرنے پر بچہ مل گیا اور اس کے بعد خاتون اس کے علاج کے لئے گاؤں پہنچی۔ وہ گاؤں والوں کی مدد سے اپنے بچے کو نزیدکی ہیلتھ سینٹر لے گئی لیکن انہوں نے اسے شدید زخمی حالت میں ڈمراپال اسپتال کے لئے ریفر کر دیا۔ وہاں پہنچنے سے پہلے ہی بچے کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد سے گاؤں والوں میں دہشت کا ماحول ہے اور انہوں نے محکمہ جنگلات سے گہار لگائی ہے کہ انہیں بھیڑیے کے خوف سے نجات دلائی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔