کرناٹک میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد 1000 سے زائد کیس درج، کروڑوں روپے نقد بھی برآمد

کرناٹک میں 29 مارچ کو انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا، اور اس کے بعد سے نقدی، شراب، ڈرگز، قیمتی اشیا اور تحائف کی ضبطی جیسے معاملوں پر 1000 سے زائد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک میں اسمبلی انتخاب کو لے کر سبھی سیاسی پارٹیاں سرگرم ہیں۔ اس درمیان انتخابی کمیشن کے افسر نے ایک اہم جانکاری مہیا کی ہے۔ افسر کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ کرناٹک میں 29 مارچ کو انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا، اور اس کے بعد سے نقدی، شراب، ڈرگز، قیمتی اشیا اور تحائف کی ضبطی جیسے معاملوں پر 1000 سے زائد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس دوران کل برآمدگی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ 126 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق کرناٹک کے چیف الیکٹورل افسر دفتر نے کہا کہ ’’برآمدگی میں نقد (47 کروڑ روپے)، شراب (29 کروڑ روپے)، قیمتی سامان (20 کروڑ روپے)، تحائف (17 کروڑ روپے) اور ڈرگز/نشیلی اشیا (13 کروڑ روپے) شامل ہیں۔‘‘ مجموعی طور پر 1042 ایف آئی آر درج کیے جانے کی جانکاری بھی دی گئی ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ مثالی ضابطہ اخلاق (ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) کے نافذ ہونے کے صرف 10 دنوں میں 36.8 کروڑ روپے نقد، 15.46 کروڑ روپے کی مفت تقسیم کیے جانے والے سامان، 30 کروڑ روپے کی 5.2 لاکھ لیٹر شراب، 15 کروڑ روپے کا سونا اور 2.5 کروڑ روپے کے چاندی کے زیورات ضبط کیے گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل افسر کے دفتر کے مطابق ریاست میں نقدی سمیت انتخاب سے متعلق ضبطی اتوار کو 100 کروڑ روپے کے قریب پہنچ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔