بلڈوزر کارووائی: مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کی املاک منہدم کی گئی! سالیسٹر جنرل کا سپریم کورٹ میں بیان
سالیسٹر جنرل نے کہا، ایم پی کے کھرگون میں حکومت کی مہم کے دوران 88 ہندوؤں اور 28 مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔ دہلی کے جہانگیر پوری میں یہ کارروائی صرف تجاوزات کے خلاف تھی۔
نئی دہلی: جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کی کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ نے سماعت دو ہفتوں کے لئے ٹال دی ہے، تاہم عدالت نے آئندہ سماعت تک ایم سی ڈی کی کارروائی پر روک کو جاری رکھا ہے۔ اس دوران عرضی گزاروں نے الزام عائد کیا کہ کارروائی صرف ایک طبقہ کو نشانہ بنانے کے لئے کی جا رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ایک طبقہ کو نشانہ بنائے جانے کی بات غلط ہے کیونکہ ایم پی کے کھرگون میں مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کے گھر گرائے گئے ہیں۔
آج تک کی رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران عرضی گزار کے وکیل دشینت دوے نے دہلی پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، دہلی پولیس نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ بغیر اجازت کے جلوس نکالا گیا تھا۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوے نے اس پر کہا کہ دونوں باتیں آپس میں وابستہ ہیں۔ دوے نے کہا، بغیر اجازت کے جلوس نکالا گیا، اس کے بعد فساد برپا ہوا۔ پولیس نے ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو ملزم بنایا اور اس کے بعد ایم سی ڈی نے کارروائی کی۔ وہیں، کپل سبل نے کہا، تجاوزات کا مسئلہ صرف دہلی کا ہی نہیں ہے بلکہ پورے ملک کا ہے لیکن یہاں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سالیسٹر جنرل نے کہا، ایم پی کے کھرگون میں حکومت کی مہم کے دوران 88 ہندوؤں اور 28 مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔ دہلی کے جہانگیر پوری میں یہ کارروائی صرف تجاوزات کے خلاف تھی۔ ان لوگوں کو 2021 میں نوٹس جاری کئے گئے تھے۔ اس وقت سماعت بھی ہوئی تھی۔ عدالتی حکم کے بعد تجاوزات کے خلاف کارروائی شروع کی گئی لیکن اس کی مخالفت کی جانے لگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔