پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج سے شروع، ہنگامہ آرائی کے امکانات، پیش ہوں گے یہ 6 بڑے بل
نوین پٹنائک کی قیادت میں بی جے ڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور جارحانہ انداز میں ریاست کے مفاد کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن منگل کو مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس اس سے ایک دن پہلے یعنی آج سے شروع ہوگا۔ اس دوران اپوزیشن این ای ای ٹی پیپر لیک، ریلوے سیکورٹی اور کانوڑ یاترا سے متعلق یوپی حکومت کے فیصلے سمیت کئی مسائل پر این ڈی اے حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس سے قبل اتوار کو آل پارٹی میٹنگ بلائی جس میں بی جے پی صدر جے پی نڈا، کانگریس لیڈر گورو گوگوئی اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔
پارلیمنٹ کے اجلاس سے پہلے اتوار کو منعقدہ آل پارٹی میٹنگ میں جے ڈی یو اور وائی ایس آر سی پی نے بالترتیب بہار اور آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس آل پارٹی میٹنگ کی صدارت کی۔ترنمول کانگریس نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ حکمراں اتحاد این ڈی اے سے جیتن رام مانجھی اور جینت چودھری نے بھی میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق سماج وادی پارٹی نے میٹنگ میں کانوڑ یاترا کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ اس کے متعلق لیا گیا نام پلیٹ کا فیصلہ 'مکمل طور پر غلط' ہے۔
آج سے شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا یہ اجلاس 12 اگست تک جاری رہے گا۔ اس میں کل 19 میٹنگیں ہونے والی ہیں۔ اس عرصے کے دوران حکومت کی جانب سے چھ بل بھی پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ اس میں 90 سال پرانے ایئر کرافٹ ایکٹ کو تبدیل کرنے کا بل بھی شامل ہے، ساتھ ہی جموں و کشمیر کے بجٹ کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری بھی شامل ہے۔ اس دوران اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی دیکھی جا سکتی ہے۔ منگل کو پیش کیے جانے والے بجٹ سے پہلے وزیر خزانہ سیتا رمن آج پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے بھی پیش کریں گی۔
اجلاس کے دوران درج بلوں میں فنانس بل، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، بوائلرز بل، انڈین ایئر کرافٹ بل، کافی پروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ بل اور ربڑ پروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ بل شامل ہیں۔ اجلاس میں گرانٹس کے مطالبے پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ جموں و کشمیر کے بجٹ پر بھی بحث کی جائے گی اور بجٹ پاس کیا جائے گا۔
دوسری طرف لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پارلیمانی ایجنڈا طے کرنے کے لیے بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) تشکیل دی ہے۔ اوم برلا اس کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ مختلف جماعتوں کے 14 ارکان اسمبلی کو نامزد کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی لوک سبھا کے کام، بحث کے وقت وغیرہ کا فیصلہ کرتی ہے۔ اس میں بی جے پی سے نشی کانت دوبے، انوراگ سنگھ ٹھاکر، بھرتری ہری مہتاب، پی پی چودھری، بیجیانت پانڈا، ڈاکٹر سنجے جیسوال وغیرہ شامل ہیں۔ کے سریش، کانگریس سے گورو گوگوئی، ٹی ایم سی سے سدیپ بندوپادھیائے، ڈی ایم کے سے دیاندھی مارن، شیو سینا (یو بی ٹی) سے اروند ساونت بھی اس کے رکن ہیں ۔
اڈیشہ کے سابق وزیر اعلی نوین پٹنائک کی قیادت میں بی جے ڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور جارحانہ انداز میں ریاست کے مفاد کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔ پٹنائک نے اپنی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ اڈیشہ کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کریں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ اپوزیشن پبلک سیکٹر کے بینکوں میں حصص کو 51 فیصد سے کم کرنے کے کسی بھی حکومتی اقدام کی مخالفت کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔