مانسون اجلاس: ’پیگاسس جاسوسی معاملہ‘ پر پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ، دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ابھی جاسوسی معاملہ ہی ہنگامہ کا باعث بنا ہوا ہے جبکہ کورونا بحران، کسان تحریک، مہنگائی، بیروزگاری، پٹرول-ڈیزل کے دام، چین اور رافیل جیسے معاملے ابھی باقی ہیں۔

مانسون اجلاس / ویڈیو گریب
مانسون اجلاس / ویڈیو گریب
user

عمران

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا آج دوسرا دن بھی زبردست ہنگامہ کے ساتھ شروع ہوا اور حزب اختلاف نے حکومت پر اہم شخصیات کی اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کرانے کے الزامات عائد کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ لوک سبھا کی کارروائی محض 4 منٹ تک جاری رہی اور اسے دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ وہیں، راجیہ سبھا میں بھی اسی معاملہ پر ہنگامہ آرائی کے پیش نظر کارروائی کو پہلے 12 بجے اور پھر ایک بجے تک کے لئے ملتوی کر دینی پڑی۔

خیال رہے کہ مانسون اجلاس کے پہلے دن بھی حزب اختلاف نے فون کی جاسوسی کرائے جانے کے معاملہ پر زبردست ہنگامہ کیا تھا اور شور و غل کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں اپنے وزرا کا تعارف تک پیش کرنے سے قاصر رہے تھے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں جاسوسی معاملہ ہی ہنگامہ کا باعث بنا ہوا ہے جبکہ کورونا بحران، کسان تحریک، مہنگائی، بیروزگاری، پٹرول-ڈیزل کے دام، چین اور رافیل جیسے معاملے ابھی باقی ہیں۔


دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت اور پیگاسس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ پھر بھی اگر حزب اختلاف کے لیڈران اصولوں کے مطابق اس معاملہ کو اٹھانا چاہتے ہیں تو اٹھائیں، انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس معاملہ پر وزیر مواصلات اشونی ویشنو پہلے ہی بیان دے کر حکومت پر عائد الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔

کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پہلے بحث ہونی چاہیے اس کے بعد وزیر اپنا بیان دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ بحث نہیں چاہتے اور ارکان اسمبلی کو بیانات دینے ہیں تو سینٹرل ہال میں دیں۔ ادھر، ٹی ایم سی کے ارکان پارلیمنٹ نے ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل پارلیمنٹ کے احاطہ میں واقع گاندھی کے مجسمہ کے قریب پیگاسس جاسوسی معاملہ پر احتجاج کیا۔


قبل ازیں، وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بی جے پی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس الزامات کی سیاست کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ کئی ریاستوں سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئےکہا کہ کانگریس کو اپنے نظریات تک کی فکر نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔