مانسون اجلاس: حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کے خلاف متحد، آئندہ حکمت عملی کے لئے اجلاس کا انعقاد

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی باقی مدت کے حوالہ سے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے حزب اختلاف نے آج ایک اہم اجلاس طلب کیا، جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی موجود رہے

حزب اختلاف کا اجلاس / اے آئی سی سی
حزب اختلاف کا اجلاس / اے آئی سی سی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی باقی مدت کے حوالہ سے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے حزب اختلاف نے آج ایک اہم اجلاس طلب کیا، جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی موجود رہے۔ میٹنگ میں راہل گاندھی کے علاوہ حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔

حزب اختلاف کے اجلاس میں راہل گاندھی کے علاوہ کانگریس کے ملکارجن کھڑگے اور ادھیر رنجن چودھری، شیوسینا کے سنجے راؤت اور آر جے ڈی کے منوج جھا نے شرکت کی۔ میٹنگ میں کانگریس، ڈی ایم کے، ٹی ایم سی، این سی پی، شیو سینا، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، سی پی آئی ایم، عام آدمی پارٹی، سی پی آئی، آئی یو ایم ایل، آر ایس پی، نیشنل کانفرنس اور ایل جے ڈی کے نمائندگان شریک ہوئے۔


اجلاس کے دوران کسانوں اور بے روزگاری جیسے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل پر اس اجلاس کی ویڈیو جاری کر کے لکھا گیا کہ ملک کو بچانے کی لڑائی میں حزب اختلاف یکجا ہے۔ حزب اختلاف کے لیڈران کا دوپہر کے وقت بس کے ذریعے جنتر منتر پہنچنے کا منصوبہ ہے۔

خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان تعطل برقرار ہے اور اس کے سبب ایوان کی کارروائی بری طرح متاثر ہر ہی ہے۔ پیگاسس اور زرعی قوانین کے مسئلہ پر حزب اختلاف نے سخت رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

قبل ازیں، پارلیمنٹ میں احتجاجی مظاہرہ کے درمیان راہل گاندھی نے منگل کے روز بھی حزب اختلاف کے لیڈران کی بریک فاسٹ میٹنگ طلب کی تھی۔ اس کے دوران پیگاسس کے معاملہ کے علاوہ کورونا کی وبا کے انتظام میں حکومت کی ناکامی اور کسان تحریک پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

اس کے ایک روز بعد زرعی قوانین کے خلاف ٹریکٹر مارچ نکالنے والے راہل گاندھی نے پارلیمنٹ تک سائیکل کی سواری کر کے بھی حکومت کی توجہ پٹرول ڈیزل کی بے تحاشہ بڑھی ہوئی قیمتوں کی جانب مبذول کرائی تھی۔ انہوں نے دیگر ارکان پارلیمنٹ سے بھی احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔