پیسے کی طاقت اور مندر-مسجد کے نام پر ووٹ کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے: مایاوتی
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل ووٹروں کو خبردار کیا ہے کہ پیسے کی طاقت، مندر، مسجد وغیرہ کے نام پر ان کے ووٹ کا غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہئے
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل ووٹروں کو خبردار کیا ہے کہ پیسے کی طاقت، مندر، مسجد وغیرہ کے نام پر ان کے ووٹ کا غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 19 اپریل کو ووٹنگ سے پہلے ووٹروں سے کہا کہ ملک میں 18ویں لوک سبھا کے لیے 7 مرحلوں میں ہونے والے عام انتخابات میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے سے ہی 'پہلے مت دان، پھر جل پان‘ کے عزم ساتھ اپنے بیش قیمتی آئینی حق بے خوف ہو کر استعمال کر کے ملک میں غریبوں، محنت کشوں اور محروموں کے لیے بہوجن دوست حکومت منتخب منتخب کریں، یہی پرزور اپیل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے منفرد آئین کے تحت بلا تفریق ووٹ ڈالنے کا حق ایک ایسی جمہوری طاقت ہے جس کے ذریعے غریب، کمزور اور نظر انداز لوگ اقتدار کی ماسٹر چابی حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی غربت اور بے بسی کی زندگی سے خود کو آزاد کرنے کے قابل بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سلمان خان کے گھر پر فائرنگ معاملے میں ایک اور ملزم حراست میں
مایاوتی نے کہا کہ ووٹ کے حق کی حفاظت دل سے کرنی ہوگی۔ ہوشیار رہیں، آپ کا کوئی بھی ووٹ خریدا نہ جا سکے، لوٹا نہ جا سکے۔ کسی کو ووٹ دینے سے باز نہ رکھا جائے اور پیسے کی طاقت، مندر، مسجد وغیرہ کے نام پر آپ کے ووٹ کا غلط استعمال نہ ہو۔ ووٹ ضرور ڈالیں، یہ سب سے بڑا فرض اور بابا صاحب کو خراج عقیدت ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ملک کو اس لوک سبھا الیکشن کو آزادانہ، منصفانہ، شرکت پر مبنی، قابل رسائی، جامع، شفاف اور پرامن طریقے سے کرانے کی تیاری کی یقین دہانی کرائی ہے، جس پر عمل کرنے کے لیے، خاص طور پر سرکاری مشینری اور برسراقتدار جماعت کی طرف سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو روکنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ یوپی میں پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو لوک سبھا کی 8 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ (ایس سی)، مرادآباد، رامپور اور پیلی بھیت میں امیدواروں کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ ای وی ایم میں بند کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔