فرقہ پرستی اور نفرت کے خلاف چل رہی مہم ’باتیں امن کی‘ اختتام پذیر
ملک بھر کی 100 سے زائد خواتین نے ملک کے 200 شہروں میں تقریباً 500 پروگرام کا انعقاد کیا اور تقریباً دو لاکھ لوگوں کو اپنے آئینی اختیارات سے باخبر کیا۔
نئی دہلی: ملک بھر کی سو سے زائد خواتین ملک کے گوشے گوشے میں امن اور محبت کا پیغام پھیلاتے ہوئے آج اپنا دورہ مکمل کیا اور فرقہ پرستی اور نفرت کی سیاست کے خلاف دارالحکومت میں اپنی آواز بلند کرکے اپنی مہم کو اختتام تک پہنچایا۔ ان خواتین نے ملک کے دو سو شہروں میں تقریباً 500 پروگرام منعقد کرکے تقریباً دو لاکھ لوگوں کو اپنے آئینی اختیارات سے باخبر کیا اور معاشرے سے نفرت کے خاتمے اور باہمی بھائی چارے کا پیغام دیا۔
'باتیں امن کی 'نام سے یہ مہم 20 ستمبر کو شروع ہو ئی تھی اور آج 23 دن کا دورہ کرکے خواتین نے سماج کو بانٹنے والی قوتوں کے تئيں عوام کو آگاہ کیا اور مساوات کی بنیاد پر معاشرے بنانے کا پیغام دیا۔ دورے کے دوران ان خواتین نے طلبہ و طالبات، خواتین، کسانوں، مزدوروں اور بزرگوں کو امن و امان کا سبق پڑھایا۔
ان خواتین کا وفد آج جب دارالحکومت پہنچا تو خواتین کی تنظیموں اور ان کے سینکڑوں کارکنوں نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور ڈرامہ، شاعری اور موسیقی کے پروگراموں سے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس موقع پر نامور مؤرخ رومیلا تھاپر، ارونا رائے، شبنم ہاشمی، ہرش مندر، گوہر رضا اور اینی راجہ وغیرہ نے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو تحفظ اور انصاف دلانے اور خواتین سے متعلق قوانین کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عورتوں پر ہو نے والے ظلم، جبر اور استحصال کے واقعات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Oct 2018, 6:09 PM