مودی نے آم کھانا سکھایا، اب بتائیں کہ پانچ سال میں کیا کیا: راہل گاندھی
آج کی ریلی میں بھی انھوں نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کو نشانہ پر لیتے ہوئے ان کے رشتہ داروں کا نام لیا، جن کے کانگریس حکومت میں مبینہ طور پر قرض معاف ہوئے ہیں۔
نیمچ: کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج وزیراعظم نریندرمودی پر یکے بعد دیگرے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کو آم کھانا سکھا دیا ہے، اب وہ یہ بتائیں کہ انھوں نے پچھلے پانچ سال میں ملک کے مختلف طبقوں کے لیے کیا کیا۔
راہل گاندھی مدھیہ پردیش کے نیمچ میں مندسور پارلیمانی سیٹ سے کانگریس امیدوار میناکشی نٹراجن کی حمایت میں منعقد انتخابی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کو بتا دیا کہ وہ آم کیسے کھاتے ہیں، کیسے چھیلتے ہیں۔ کرتے کی آستین کاٹ کر رکھتے ہیں، تاکہ سوٹ کیس میں جگہ بنے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک کو یہ سب بتا دیا، اب وہ یہ بتائیں کہ انھوں نے پچھلے پانچ سال میں بے روزگاروں کے لیے کیا کیا۔
تقریباً نصف گھنٹے کے خطاب کی شروعات میں انھوں نے لوگوں سے پوچھا کہ ان کا موڈ کیسا ہے۔ اس دوران انھوں نے چوکیدار سے متعلق نعرے بھی لگوائے اور دعوی کیا کہ وہ اسی کے ذریعہ کانگریس کارکنوں کے موڈ کا پتہ کرتے ہیں۔
انھوں نے پی ایم مودی کے اس مبینہ بیان کا بھی ذکر کیا، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بالاکوٹ حملہ کے وقت یہ بات آئی تھی کہ موسم خراب ہونے کی وجہ سے راڈار جنگی طیارہ کا پتہ نہیں لگا پائے گا۔ اس دوران انھوں نے طنز کیا کہ موسم خراب ہوتا ہے تو کیا سبھی ہوائی جہاز آسمان سے غائب ہو جاتے ہیں۔
آج کی ریلی میں بھی انھوں نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کو نشانہ پر لیتے ہوئے ان کے رشتہ داروں کا نام لیا، جن کے کانگریس حکومت میں مبینہ طور پر قرض معاف ہوئے ہیں۔ انھوں نے سابقہ بی جے پی حکومت کی مدت کار میں مندسور میں ہوئی فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی کسانوں کے دکھ درد میں ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ نیمچ میں سی آر پی ایف کا مرکز ہے، لیکن پلوامہ حملے کے بعد وزیراعظم نے یہاں آکر جوانوں کے دل کی بات نہیں سنی۔ انھوں نے کہا کہ نیم فوجی دستوں کے سبھی جوانوں کو کانگریس حکومت بننے کے بعد شہید کا درجہ ملے گا۔ مندسور میں 19مئی کو پولنگ ہے، یہاں کانگریس کی میناکشی نٹراجن کا مقابلہ موجودہ رکن پارلیمان اور بی جے پی امیدوار سدھیر گپتا سے ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔