مودی سرنیم معاملہ: راہل گاندھی کی عرضی پر سورت کورٹ میں ہوئی سماعت، 20 اپریل کو سنایا جائے گا فیصلہ
راہل گاندھی کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ مودی سرنیم سے متعلق تبصرہ کو لے کر کانگریس لیڈر کے خلاف درج ہتک عزتی کے مقدمہ میں سماعت غیر جانبدار نہیں تھی۔
مودی سرنیم (کنیت) معاملہ میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کی گزارش والی عرضی پر 13 اپریل کو سورت سیشن کورٹ میں سماعت ہوئی۔ راہل گاندھی کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ مودی سرنیم سے متعلق تبصرہ کو لے کر کانگریس لیڈر کے خلاف درج ہتک عزتی کے مقدمہ میں سماعت غیر جانبدار نہیں تھی اور اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دیئے جانے کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے۔ دلیلوں کو سننے کے بعد گجرات کی سورت کورٹ نے اس معاملے میں 20 اپریل کو فیصلہ سنانے کی بات کہی۔
واضح رہے کہ سورت میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے 13 اپریل 2019 کو ایک انتخابی ریلی میں کی گئی مودی سرنیم سے متعلق تبصرہ کو لے کر راہل گاندھی کے خلاف درج مجرمانہ ہتک عزتی کے معاملے میں انھیں 23 مارچ کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ راہل گاندھی نے انتخابی ریلی میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ سبھی چوروں کے یکساں سرنیم (مودی) کیسے ہیں؟
بی جے پی رکن اسمبلی اور شکایت دہندہ پورنیش مودی نے اسی عدالت میں پہلے داخل کیے گئے اپنے جواب میں راہل گاندھی کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس لیڈر بار بار غلطی کرتے ہیں اور انھیں ہتک آمیز بیان دینے کی عادت ہے۔ بہرحال، ایڈیشنل سیشن جج آر پی موگیرا کی عدالت میں دونوں فریقین نے آج (جمعرات کو) دلیلیں پیش کیں۔ راہل گاندھی کی پیروی کر رہے وکیل آر ایس چیما نے جج سے کہا کہ سماعت غیر جانبدارانہ انداز میں نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ مجسٹریٹ کا حکم عجیب ہے کیونکہ ذیلی عدالت کے جج نے ریکارڈ میں موجود سبھی ثبوتوں کو گھال میل کر دیا۔ چیما نے راہل گاندھی کی طرف سے کہا کہ یہ غیر جانبدارانہ سماعت نہیں تھی، پورا معاملہ الیکٹرانک ثبوت پر مبنی ہے جس میں میں نے انتخاب کے دوران ایک تقریر کی اور 100 کلومیٹر دور بیٹھے ایک شخص نے اخبار میں اسے دیکھنے کے بعد شکایت درج کرائی۔ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دیئے جانے کی ضرورت نہیں تھی۔
سزا پر روک لگانے کی گزارش کرنے والی راہل گاندھی کی عرضی کے خلاف دلیل دیتے ہوئے پورنیش مودی کے وکیل ہرشت تولیا نے کہا کہ راہل گاندھی نے اپنے تبصرہ کے ذریعہ سے مودی کنیت والے سبھی لوگوں کو بے عزت کرنے کی کوشش کی تھی، اور اسی لیے ان کے موکل کو برا لگا۔ انھوں نے کہا کہ جب انھوں نے (راہل گاندھی نے) تقریر کی، اس وقت وہ ملک کی دوسری سب سے بڑی پارٹی کے صدر تھے۔ ان کی تقریر نے ہندوستان کے لوگوں کو وسیع پیمانہ پر متاثر کیا اور انھوں نے اپنی تقریر کو سنسنی خیز بنانے کی بھی کوشش کی۔ تولیا نے کہا کہ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں بات کی، لیکن وہ یہی نہیں رکے، اس کے بعد انھوں نے کہا کہ سبھی چوروں کے نام مودی ہی کیوں ہیں؟ میرے موکل تقریر کے اس حصے سے دلبرداشتہ ہوئے اور اسی لیے انھوں نے شکایت کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔