مودی کہیں تو صحیح اور راہل کہیں توغلط: کھڑگے

راجیہ سبھا میں بی جے پی لیڈر پیوش گوئل نے راہل گاندھی کے ذریعہ بیرون ملک میں دیئے گئے بیان کا مسئلہ اٹھایا اور کانگریس لیڈر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے راہل گاندھی سے متعلق بی جے پی لیڈر پیوش گوئل کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کالج میں جمہوریت کی بات کرنے پر ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے بیرون ملک بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس صدر نے بی جے پی پر حملہ کیا۔

کھڑگے نے کہا کہ اگر وزیر اعظم خود بیرون ملک مٰن ایسی بات کہتے ہیں تو وہ صحیح ہیں اور اگر راہل گاندھی کہتے ہیں تو غلط ہو جاتی ہہں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ چور کوتوال کو ڈانٹنے جیسا ہے۔ کانگریس صدر کھڑگے نے کہا، ’’پیوش گوئل نے راہل گاندھی کی تقریر کو اپنے انداز میں پیش کیا۔ وہ اس ملک کی جمہوریت کو کچل رہے ہیں۔ جمہوریت کی جگہ بی جے پی کے راج میں نہیں ہے۔ ہر خود مختار ادارے کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔


کیمبرج میں راہل گاندھی کی تقریر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا ’’اگر ہم کسی کالج میں جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو ہمیں ملک دشمن کہا جاتا ہے۔" کوریا میں مودی جی نے اس ملک میں 70 سالوں میں جو کچھ ہوا، جو صنعت کار بڑھے اور ملک میں جو سرمایہ کاری ہوئی اس کی مذمت کی۔ کناڈا میں کہا کہ وہ (وزیر اعظم ) پھیلی ہوئی گندگی کو صاف کر رہے ہیں۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعظم خود بیرون ملک میں ایسی بات کہتے ہیں تو وہ درست ہے اور اگر راہل گاندھی کہتے ہیں تو غلط ہو جاتی ہے۔

 انہیں ایوان کے اندر بولنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کھڑگے نے کہا، 'ہم اڈانی کے معاملے پر جے پی سی کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مجھے 2 منٹ بھی بولنے نہیں دیا گیا۔ پیوش گوئل کو بولنے کے لیے 10 منٹ کا وقت دیا گیا۔ ہمارا مائیک بھی بند کر دیا گیا اور ہنگامہ برپا ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔