تعاون ایک دوسرے کے ساتھ ضروری: مودی
یہ کانفرنس دولت مشترکہ کی قانونی برادری کے مختلف حصص داروں کے درمیان بات چیت کے لیے ایک فورم کی پیشکش کرکے ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عدالتی عمل میں ملک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات ایک ملک میں انصاف کو یقینی بنانے کے لئے دوسرے ملک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مودی دارالحکومت میں منعقدہ دولت مشترکہ ممالک کے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرلز کی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ’’ جب ہم تعاون کرتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کے نظام کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ممالک ایک دوسرے کے عدالتی نظام کو بہتر طور پر سمجھیں گے تو اس میں ربط و ضبط بڑھے گا۔ تال میل سے انصاف کرنے کا کام بہتر اور تیزہوتا ہے۔ یہ کانفرنس کامن ویلتھ لیگل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد کی گئی ہے۔ کانفرنس کا موضوع تھا - 'انصاف کی فراہمی میں سرحد پر چیلنجز'۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستانی مذہبی جماعتیں اور انتخابی سیاست میں ناکامی
اس کانفرنس میں قانون اور انصاف سے متعلق اہم امور جیسے عدالتی منتقلی(ٹرانزیشن ) اور قانونی عمل کی اخلاقی جہتیں، ایگزیکٹو احتساب اور جدید دور کی قانونی تعلیم پر نظرثانی وغیرہ میں تبادلہ خیال کیا گیا ۔ کانفرنس میں مختلف بین الاقوامی مندوبین کے ساتھ ساتھ ایشیا پیسفک، افریقہ اور کیریبین تک پھیلے ہوئے دولت مشترکہ کے ممالک کے اٹارنی جنرلز اور سالیسٹرز شامل ہوئے۔اس کے علاوہ کئی بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی۔
یہ کانفرنس دولت مشترکہ کی قانونی برادری کے مختلف حصص داروں کے درمیان بات چیت کے لیے ایک فورم کی پیشکش کرکے ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس میں اٹارنی اور سالیسٹر جنرل کے لیے تیار کردہ ایک خصوصی گول میز کانفرنس بھی شامل ہے جس کا مقصد قانونی تعلیم اور بین الاقوامی انصاف کی فراہمی میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کرنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔