خالی کرسیاں دیکھ کر بھڑک گئے مرکزی وزیر
چھتیس گڑھ میں عوام کی بی جے پی سے ناراضگی کا اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرکزی وزیر بابو لال سپریو نے جب جلسہ گاہ میں خالی کرسیاں دیکھیں تو وہ بغیر خطاب کئے واپس چلے گئے۔
چھتیس گڑھ میں عوام کی بی جے پی سے ناراضگی کا اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مرکزی وزیر بابو لال سپریو نے جب جلسہ گاہ میں خالی کرسیاں دیکھیں تو وہ بغیر خطاب کئے واپس چلے گئے۔
چھتیس گڑھ میں انتخابی مہم کے دوران بی جے پی کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا کہ اس کے انتخابی مینیجروں کی نیند اڑ گئی۔ کئی بار سے بی جے پی کے رکن اسمبلی برج موہن اگروال کے حق میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرنے کے لئے جب مرکزی وزیر بابو لا ل سپریو جلسہ گاہ میں پہنچے تو وہاں خالی کرسیاں دیکھ کر وہ بھڑک گئے اور وہ وہاں سے بغیر خطاب کئے ہی واپس لوٹ گئے ۔ ان کو روکنے کی بہت کوشش کی گئی لیکن انہوں نے بہت خوبصورتی سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ برج موہن اگروال یہاں سے لگاتار جیت رہے ہیں اور یہاں کسی انتخابی مہم کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا ’’بھائی صاحب کئی سال سے جیت رہے ہیں ، جیسا ماحول ہے ان کا جیتنا طے ہے ، یہ پندرہ سال سے رکن اسمبلی ہیں تو پھر عوام سے کیا خطاب کرنا ۔ کچھ نئی بات کہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ماحول بہت اچھا ہے ۔ ان کے چہرے کی مسکراہٹ ہی بتا رہی ہے‘‘ ۔اس دوران اگروال خاموشی اختیار کئے رہتے ہیں ۔ برج موہن اگروال نے بہت صفائی دینے کی کوشش کی لیکن سپریو نے ایک نہیں سنی ۔
راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں انتخابی بخار شباب پر ہے اور ملک کی دونوں ہی بڑی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت انتخابی مہم میں جھونک دی ہے ۔ چھتیس گڑھ میں پہلے دور کے انتخابات کل ہونے ہیں اور کل جہاں ووٹنگ ہونی ہے وہاں انتخابی مہم بند ہوگئی ہے ۔ اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے اور کیونکہ ان ریاستوں میں بی جے پی بر سر اقتدار ہے تو اس نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے ہر ہتھ کنڈا استعمال کیا ہوا ہے لیکن اس کو اپنی کوششوں کا خاطر خواہ فائدہ ملتا نظر نہیں آ رہا ہے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔