مودی-کیجریوال کو لوگوں کی کوئی فکر نہیں، مہنگائی سے لوگ بے حال: دہلی کانگریس

دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب روز مرہ کی چیزوں اور گیس سلنڈر کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس سے لوگوں کی زندگی محال ہو گئی ہے۔

دہلی کانگریس کے سربراہ انل چودھری / تصویر ڈی پی سی سی
دہلی کانگریس کے سربراہ انل چودھری / تصویر ڈی پی سی سی
user

قومی آواز بیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے لگاتار بڑھتی مہنگائی، خصوصی ڈیزل و پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ آج ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں کیے گئے اضافہ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت رواں سال لگاتار پٹرول، ڈیزل، گیس سلنڈر کی بڑھتی قیمتوں اور بڑھتی مہنگائی کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ چودھری انل کمار نے کہا کہ ’’رسوئی گیس کی شرحوں میں 25.50 روپے فی سلنڈر اور دودھ کی قیمتوں میں 2 روپے فی لیٹر کے اضافہ سے گھریلو عورتوں کے رسوئی بجٹ کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔‘‘

دہلی کانگریس صدر نے اپنے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’بے لگام تیل کمپنیوں کی منمانی کے سبب دہلی میں پٹرول کی قیمت 100 کے قریب اور ممبی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر شہروں میں پٹرول 100 روپے کے پار پہنچ گیا ہے۔‘‘ انھوں نے کیجریوال حکومت اور مودی حکومت سے پٹرول-ڈیزل پر ویٹ اور ایکسائز ڈیوٹی کم کر کے عوام کو راحت دینے کا مطالبہ کیا۔


چودھری انل کمار نے کہا کہ 4 مئی کے بعد سے پٹرول کی قیمت میں 9.30 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 10.47 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی قیادت والی مودی حکومت نے جولائی لگتے ہی رسوئی گیس کی قیمت میں 25.50 روپے کا اضافہ کر کے گیس سلنڈر کی قیمت 834.50 روپے کر دی ہے، جب کہ کمرشیل گیس سلنڈر پر 76 روپے فی سلنڈر کا اضافہ کیا گیا ہے۔‘‘ دہلی کانگریس صدر نے الزام عائد کیا کہ بے حس بی جے پی اور عآپ کی حکومتوں کو لوگوں کے مفادات کی کوئی فکر نہیں ہے، صرف پیسہ وصولی کی پالیسی پر کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی شرحیں طے کرنے کی کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔

چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ کووڈ وبا کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو معاشی بحران کے سبب پریشانیوں کا سامنا کر رہے لوگوں کو راحت دینے کے لیے منصوبہ بنانا چاہیے اور مہنگائی پر لگام لگانے کے لیے ڈیزل و پٹرول کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا چاہیے، کیونکہ آج کے وقت لوگوں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ دہلی کانگریس صدر نے مزید کہا کہ ’’ڈیزل-پٹرول کی شرحوں میں اضافہ کا سیدھا اثر روز مرہ کی چیزوں پر پڑتا ہے۔ مارچ کے بعد تین مہینوں میں صابن، شیمپو، تیل، چائے کے ساتھ روز مرہ کی چیزوں کی قیمتوں میں 42 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔