مودی حکومت نوجوانوں سے ہر مہینے 1.3 کروڑ ملاازمیتں چھین رہی ہے: تیجسوی یادو

تیجسوی نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی اور این ڈی اے لیڈران کے ذریعہ لاکھوں ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت روزگار دینے کی بجائے چھین رہی ہے۔

تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر اور بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے ہفتہ کے روز الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نوجوانوں سے ہر مہینے ایک کروڑ 30 لاکھ ملازمتیں چھین رہی ہے۔ تیجسوی نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی اور این ڈی اے لیڈران کے ذریعہ لاکھوں ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت روزگار دینے کی بجائے چھین رہی ہے۔

تیجسوی یادو نے ٹوئٹ کیا، ’’2020 کے بہار اسمبلی انتخابات کے دوران این ڈی اے نے لوگوں کو 19 لاکھ نوکریاں دینے کا دعدہ کیا تھا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ 2022 تک ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو روزگار ملے گا۔ مگر حکومت نے نوکریاں دینے کے بجائے ہر مہینے 1.3 کروڑ نوکریاں چھین لی ہیں۔‘‘


خیال رہے کہ بے روزگاری ان اہم مسائل میں سے ایک ہے جن کے حوالہ سے تیجسوی یادو اکثر بی جے پی حکومت اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ہدف تنقید بناتے ہیں۔ 2020 میں بہار اسمبلی انتخابات کی مہم جوئی کے دوران تیجسوی یادو نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے پہلے کابینہ اجلاس میں 10 لاکھ نوکرایں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

غورطلب ہے کہ ملک میں بے روزگاری کے سبب عوام مودی حکومت سے کافی ناراض ہیں۔ کئی مقامات پر اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔ بہار کے نوجوان بے روزگاری کے خلاف آواز اٹھانے میں سب سے آگے ہیں۔ حال ہی میں ریلوے اور پھر فوج کی بھرتی کے حوالہ سے بہار کے کئی علاقوں میں شیدید احتجاج ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔