رافیل پر سپریم کورٹ میں غلط حلف نامہ پیش کرنے پر حکومت کو معافی مانگنی ہوگی: سبل

کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں غلط حقائق پیش کرنے کی ذمہ دار حکومت ہے اور حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی پڑے گی۔

کپل سبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے
کپل سبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے رافیل سودے سے متعلق سپریم کورٹ میں غلط حقائق پیش کیے ہیں اور سپریم کورٹ کو گمراہ کیا ہے لہٰذا مودی حکومت کو اس کی وجہ بتانی چاہیے۔

رافیل ڈیل پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے دوسرے دن آج کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں غلط حقائق پیش کرنے کی ذمہ دار حکومت ہے اور حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی پڑے گی۔

کپل سبل نے کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ اس کے لئے اٹارنی جنرل کو پی اے سی کے سامنے بلایا جانا چاہیے اور ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ انہوں نے سپریم کورٹ میں غلط حقائق کیوں پیش کیے۔‘‘ کپل سبل نے اس معاملہ کو سنجیدہ قرار دیا ہے اور کہا کہ کانگریس نے اس معاملہ میں عدالت سے رجوع نہیں کیا لیکن اب عرضی گزار کو اس معاملہ میں عدالت سے پوچھنا چاہیے۔

کانگریس کے قد آور رہنما کپِل سبل نے سنیچر کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی رافیل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے لیکن وہ یہ نہیں بتا رہی ہے کہ جس کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ کا بی جے پی نے کورٹ میں حوالہ دیا اور عدالت نے جس کی بنیاد پر فیصلہ سنایا ہے، وہ رپورٹ نہ تو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور نہ ہی وہ پپبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے پاس آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو حقائق پیش کیے گئے ہیں، عدالت نے انہیں کی بنیاد پر فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت اس معاملے میں پی اے سی کے تبصرے اور اعتراضات کو نہیں دیکھ سکتی۔ عدالت کو اطلاع دی گئی ہےکہ طیاروں کی قیمت کا ذکر پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے سی اے جی کی رپورٹ اور پی اے سی کے پاس ہے اور اسی بنیاد پر عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت کو یہ تو نہیں بتایا گیا تھا کہ اسے گمراہ کیا جا رہا ہے لہٰذا اس کے سامنے جو حقائق رکھے گئے، اس نے انہیں کی بنیاد پر فیصلہ کیا۔

کپل سبل نے کہا کہ ہمارا موقف بالکل صاف ہے کہ ان معاملات پر فیصلہ کئے جانے کے لئے سپریم کورٹ ایک درست پلیٹ فارم نہیں ہے اور ہمیں سوال کرنے کی ضرورت ہے۔ وہیں کپل سبل نے بی جے پی کے سربراہ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے دوربین خریدنے کو کہا گیا تھا۔ میں یہ بی جے پی کے سربراہ کو تحفہ میں دوں گا۔ ‘‘ امت شاہ نے کہا تھا کہ تین ریاستوں میں انتخابات کے بعد کانگریس کو دیکھنے کے لئے دور بین کی ضرورت پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر عدالت کے سامنے غلط حقائق رکھے گئے ہیں تو سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے والی بات ہے۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ اس نے ایسا کیوں کیا اور قانون کے افسران نے کس بنیا د پر یہ غلط معلومات کورٹ کو دیئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی عدالت کے فیصلے کا احترام کرتی ہے لیکن حکومت نے عدالت کے سامنے جو غلط حقائق پیش کیے ہیں اس کی مذمت کرتی ہے۔

سبل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ٖغلط معلومات پیش کرنا کافی سنگین معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ کے سامنے دفاع جیسے حساس ڈیل سے متعلق بے بنیاد حقائق کیسے رکھے گئے، اس کی تفتیش ہونی چاہیے اور جو لوگ اس کے لیے ذمہ دار ہیں، ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

انہوں الزام عائد کیا کہ حکومت جھوٹ بولتی ہے اور اس کی تمام تر کوششیں حقائق کو چھپانے کی ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت رافیل سودے کی تفتیش جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو سونپنے سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس تعلق سے غلط معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد گذشتہ روز کانگریس سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت کو گمراہ کر کے انھیں عدالت سے اور ملک سے معافی مانگنی پڑے گی، تب شاید انھیں یہ اطلاع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اٹارنی جنرل اگر عدالت کے سامنے غلط حقائق رکھتے ہیں تو یہ سنگین معاملہ ہے اور اس طرح تو عوام کا حکومت سے بھروسہ ہی اٹھ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔