نوٹ بندی – جی ایس ٹی نے ملک کو برباد کیا: چدمبرم

پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ ’’ملک اس وقت چار بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور وہ ہے تعلیم، صحت، روزگار اور زراعت۔ مودی حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں ان شعبوں پر بالکل بھی توجہ نہیں دی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

سید خرم رضا – وشو دیپک

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے 84ویں پلینری اجلاس میں اقتصادی ریزولیوشن پیش کیا اور ہندوستان میں موجود اقتصادی چیلنجز پر بھرپور تقریر کی۔ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ ’’ملک اس وقت چار بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور وہ ہے تعلیم، صحت، روزگار اور زراعت۔ مودی حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں ان شعبوں پر بالکل بھی توجہ نہیں دی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلے میں جواب دینا ہوگا۔‘‘ اپنی تقریر میں چدمبرم نے نوٹ بندی کو مودی حکومت کا سب سے بڑا جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت میں نوٹ بندی سے متعلق لیا گیا فیصلہ اب تک کا سب سے بڑا جھوٹ ثابت ہوا ہے۔ سارے پیسے آر بی آئی کے پاس واپس آ چکے ہیں لیکن انھوں نے نوٹ بندی کا جو مقصد بتایا تھا وہ پورا نہیں ہوا، پھر بھی وہ اس بات پر بضد ہیں کہ یہ فیصلہ صحیح تھا۔‘‘ چدمبرم نے نوٹ بندی جیسے خطرناک فیصلے کے لیے آر بی آئی گورنر کی بھی تنقید کی اور کہا کہ انھیں اب تروپتی چلے جانا چاہیے۔

پلینری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر مالیات نے جی ایس ٹی پر بھی مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جی ایس ٹی کے نام پر ہندوستانی عوام کو لوٹا گیا۔ جی ایس ٹی نے ملک کے کاروبار کو برباد کر دیا۔ اس وقت اگر جی ایس ٹی کو غلط طریقے سے دیکھا جا رہا ہے تو اس کے لیے بی جے پی ذمہ دار ہے جس نے اس کو غلط ڈھنگ سے نافذ کیا۔‘‘ روزگار کو ملک کے لیے ایک بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ ’’بی جے پی نے نوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدے کیے تھے لیکن اس نے روزگار کے مواقع ختم کرنے کا کام کیا۔ جی ایس ٹی کی وجہ سے بھی روزگار پر منفی اثر پڑا۔‘‘ انھوں نے یو پی اے حکومت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’منموہن سنگھ کی ایک بڑی حصولیابی یہ تھی کہ انھوں نے 14 کروڑ لوگوں کو غریبی سے باہر نکالا، لیکن بی جے پی نے دوبارہ ان لوگوں کو غریبی کی دلدل میں دھکیلنے کا کام کیا ہے۔‘‘

بی جے پی پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی چدمبرم نے اجلاس میں کہا کہ ’’مودی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں عوام کو صرف دھوکہ دیا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران شرح ترقی 7.7 فیصد رہی اور مودی حکومت میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس کی کیا حالت ہے۔‘‘ انھوں نے آگے کہا کہ ’’کسانوں کی آمدنی گھٹی ہے اور نیتی آیوگ کے مطابق چار سالوں میں ایکسپورٹ میں بھی کمی آئی ہے۔ مودی حکومت نے جو عام بجٹ پیش کیا ہے اس میں بھی عوام کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘ اپنے خطاب کے دوران مودی حکومت کی ناکامیوں اور عوام میں موجود غم و غصہ کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی واپسی یقینی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Mar 2018, 2:17 PM