’کوویکسین‘ کی کھلی منافع خوری پر مودی حکومت کی خاموشی سے اٹھ رہے سوال!
کانگریس ترجمان سپریا سرینیت نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت بایوٹیک نے اپنی معاون کمپنی کے ذریعے اپنی ویکسین زیادہ قیمت پر فروخت کرکے بہت زیادہ منافع کمایا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے آج کوویکسین کو لے کر کھلی منافع خوری کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس نے کہا کہ کوویکسین تیار کرنے والی کمپنی بھارت بایوٹیک پر زبردست منافعہ خوری کر کے ملک کو چونا لگانے کا الزام لگ رہا ہے اور ایک پارلیمانی کمیٹی برازیل میں اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن حکومت اس معاملے میں مکمل خاموش ہے اور کوئی بھی کچھ بولنے کو تیار نہیں ہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے جمعہ کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ویکسین بھارت بایوٹیک نے تیار کی ہے، لیکن حکومت ہند کے ایک معروف ادارہ، آئی سی ایم آر نے اس کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
کانگریس ترجمان نے کہا کہ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ ( آئی سی ایم آر) کے ساتھ بھارت بایوٹیک کے سمجھوتے کے مطابق کوویکسین کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافعہ میں سے آئی سی ایم آر کو پانچ فیصد منافعہ حاصل ہونا تھا، لیکن کمپنی نے چالاکی کے ساتھ اس منافع کو ہڑپ لیا ہے اور آئی سی ایم آر کو کم منافعہ دیا ہے۔ سپریا سرینیت نے کہا کہ حکومت ہند کو دھوکہ دینے کے لئے، اس کمپنی نے یہ ویکسین اپنی معاون کمپنی میڈیسن بایوٹیک کو کم قیمت پر بیچ دی، جس کی وجہ سے آئی سی ایم آر کو کم منافعہ حاصل ہوا اور پھر میڈیسن بایوٹیک کے ذریعہ اس ویکسین کو انتہائی مہنگی قیمتوں میں بیرون ملک فروخت کیا گیا، جس سے کمپنی کو بڑا منافعہ ہوا اور آئی سی ایم آر کے ساتھ زبردست دھوکہ ہوگیا۔
کانگریس ترجمان نے کہا کہ بھارت بایوٹیک نے اپنی معاون کمپنی کے ذریعے اپنی ویکسین زیادہ قیمت پر فروخت کرکے بہت زیادہ منافع کمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ حکومت اس بارے میں کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے، جبکہ اس کمپنی نے آئی سی ایم آر کا حق مار کر ملک کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوویکسین صرف بھارت بایوٹیک کی ملکیت نہیں ہے بلکہ اس کی ترقی میں آئی سی ایم آر کی شراکت بھی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان کے عوام نے بھی اس ویکسین کی تیاری میں رقم لگائی ہے۔ بھارت بایوٹیک نے وہ آئی سی ایم آر کے ساتھ اپنے سمجھوتے کی خلاف ورزی کرکے منافعہ کمایا ہے۔
کانگریس کی ترجمان نے بتایا کہ اس کمپنی نے برازیل میں بھی غلط طریقے سے ویکسین بیچ کر منافعہ کمایا ہے اور اس طرح سے بیرون ملک اس نے ملک کا نام بدنام کیاہے۔ برازیل نے الزام لگایا ہے کہ بھارت بایوٹیک کی ویکسین کی فروخت میں زبردست زیادہ منافعہ خوری ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برازیل میں حزب اختلاف نے اس ویکسین کی خریداری میں ہیراپھیری پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ویکسین میں زبردست منافعہ خوری کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں وہاں دو فوجداری مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں اور یہ کہ وہاں کی پارلیمنٹ بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ رواں سال جنوری میں برازیل کو کوویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں سپلائی کی جانی تھیں لیکن اس میں بھی کچھ پریشانی آئی تھی مگر یہاں اصل الزام منافعہ خوری کا ہے۔ اس بارے میں آنے والی رپورٹ میں کہا جارہا ہے کہ بھارت بایوٹیک نے پہلے ایک سے ڈیڑھ ڈالر فی ویکسین فروخت کرنے کی بات کہی تھی اور بالآخر برازیل کو یہ ویکسین 15 ڈالر فی خوراک میں بیچی۔ وہاں کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ اتنی مہنگی ویکسین کیسے خریدی گئی؟ برازیلی سینٹ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن ہماری حکومت اس کے بارے میں کچھ نہیں بتا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔