مودی حکومت کے فیصلے سے کسانوں اور چینی ملوں کو 2768 کروڑ روپے کا خسارہ

سال 21-2020 کے لئے چینی کی ایکسپورٹ سبسڈی کی شرح 6 روپے فی کلو کردی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال 20-2019 میں یہ شرح 10.44 روپے فی کلو تھی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: پنجاب کے کوآپریٹو وزیر سکھ جندر رندھاوا نے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے کسان مخالف فیصلوں کے سلسلے میں چینی کی برآمداتی سبسڈی کی شرح پچھلے سال کے مقابلے 4.44 روپے فی کلو کم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے آج یہاں بتایا کہ اس فیصلے سے گنا کاشتکاروں اور چینی ملوں کو 2768 کروڑ روپے کے قریب نقصان ہوا۔ سال 21-2020 کے لئے چینی کی ایکسپورٹ سبسڈی کی شرح 6 روپے فی کلو کردی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال 20-2019 میں یہ شرح 10.44 روپے فی کلو تھی۔

رندھاوا نے وزیراعظم، وزیر زراعت اور وزیر خوراک کو چینی کی برآمداتی سبسڈی اور چینی مل مخالف فیصلوں پر غور کرنے کی اپیل کی ہے۔ گنا کاشتکاروں اور چینی ملیں مالی بحران کا سامنا کر رہی ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے سال 20-2019 کے لئے 10.44 روپے فی کلوگرام کے حساب سے مل کی چینی ملوں کو ایکسپورٹ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس سے ملک بھر کی چینی ملوں کو تقریباً 6268 کروڑ روپے کی رقم حاصل ہونی ہے لیکن اس فیصلے سے سال 21-2020 کے لئے جاری برآمداتی سبسڈی کی شرح چھ روپے فی کلوگرام کرنے سے صرف 3500 کروڑ روپے کی رقم حاصل ہونے کا امکان ہے۔


رندھاوا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے گنا کاشتکاروں کی ادائیگیاں بڑی پیمانے پر متاثر ہوں گی۔ مرکز کی جانب سے 20۔2019 کے ایکسپورٹ سبسڈی کی رقم جاری کرنے میں بھی تاخیر کی جارہی ہے جس سے ملک بھر کے گنا کاشتکاروں کی بقایہ رقم جاری کرنے میں بھی دیری ہو رہی ہے۔ پنجاب کی کو آپریٹیو چینی ملوں کی تقریباً 60.31 کروڑ روپے کی رقم مرکزی حکومت کی طرف بقایہ ہے جس کو ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔