مودی حکومت کا فصل بیمہ منصوبہ رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ: پی. سائی ناتھ

ملک کے کسانوں کے مسائل پر کھل کر بولنے والے سینئر صحافی پی. سائی ناتھ کا کہنا ہے کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا فصل بیمہ منصوبہ رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ اور گورکھ دھندا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سینئر صحافی اور ملک کے کسانوں کے ایشوز پر لگاتار آواز اٹھانے والے پی. سائی ناتھ نے مودی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسی کسان مخالف ہے۔ پی سائی ناتھ نے مودی حکومت کے فصل بیمہ منصوبہ پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت کا فصل بیمہ منصوبہ رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ ہے۔ انھوں نے اس تعلق سے کہا کہ ’’پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا رافیل گھوٹالے سے بھی بڑا گھوٹالہ اور گورکھ دھندا ہے۔ اس میں ریلائنس، ایسار جیسی کچھ چنندہ کمپنیوں کو فصل بیمہ دینے کا کام سونپا گیا ہے۔‘‘

پی سائی ناتھ گجرات کے احمد آباد میں جمعہ سے شرو ع تین روزہ کسان سوراج سمیلن میں شرکت کر رہے تھے۔ سمیلن کو خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اپنے الزامات کی حمایت میں مہاراشٹر کی مثال پیش کی۔ انھوں نے بتایا کہ مہاراشٹر کے 2.80 لاکھ کسانوں نے سویابین کی کھیتی کی۔ فصل بیمہ کے لیے صرف ایک ضلع کے کسانوں نے 19.2 کروڑ روپے کی ادائیگی کی۔ جب کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت نے اپنی شراکت داری کے تحت 77-77 کروڑ روپے کی ادائیگی کی۔ اس طرح بیمہ کمپنی ریلائنس کو 173 کروڑ روپے کی کل رقم حاصل ہوئی۔ سائی ناتھ نے کہا کہ اس سال کسانوں کی پوری فصل خراب ہو گئی جس کے بعد بیمہ کمپنی نے کسانوں کے دعووں کی ادائیگی کی۔ اس طرح سے بغیر ایک روپیہ سرمایہ کاری کیے اسے 143 کروڑ روپے کا منافع ہو گیا۔

احمد آباد کے گجرات ودیاپیٹھ میں آشا-کسان سوراج گٹھ بندھن اور گجرات ودیاپیٹھ کے ذریعہ منعقد کسان سوراج سمیلن کو خطاب کرتے ہوئے سائی ناتھ نے کہا کہ 70 اور 80 کی دہائی میں حکومتیں کہا کرتی تھیں کہ ہم ’سیلف ریلائنس‘ کی طرف بڑھ رہے ہیں، لیکن گزشتہ 25 سالوں میں ملک ’سیلف ریلائنس‘ سے ’ریلائنس‘ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سائی ناتھ نے مزید بتایا کہ ’’ملک میں گزشتہ 30-25 سالوں کے دوران ڈیڑھ کروڑ کسان کم ہوئے ہیں جب کہ اسی دوران ملک میں زراعتی مزدوروں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ آج قرض کی وجہ سے لاکھوں کسان زراعتی مزدور بن گئے ہیں اور اس کے لیے حکومت کی پالیسیاں ذمہ دار ہیں۔

تقریب میں سماجی کارکن الکا مہاجن نے بھی اپنے نظریات لوگوں کے سامنے رکھے۔ انھوں نے کہا کہ زرعی بحران اور کسانوں کی خودکشی کی وجہ یہ نہیں ہے کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھو رہے ہیں، بلکہ یہ اقتصادی اور سیاسی نظام کے توازن کھونے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ زرعی بحران کو حل کرنے کے لیے ہمیں ہندوستان کے نظامِ اقتدار کو چیلنج پیش کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل این ڈی اے کے اہم معاون اور بہار میں بی جے پی کے ساتھ حکومت چلا رہے نتیش کمار نے بہار میں مودی حکومت کے فصل منصوبہ کو خارج کر دیا تھا۔ مودی حکومت کے فصل منصوبہ کو خارج کر نتیش حکومت نے ریاست کے کسانوں کو فصل کا نقصان ہونے پر معاشی مدد دینے کے لیے ’بہار راجیہ فصل سہایتا یوجنا‘ نافذ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔