مودی حکومت نے کورونا وبا اور پٹرول-ڈیزل قیمتیں ان لاک کر دیں: راہل گاندھی

بدھ کے روز ڈیزل کے داموں میں 48 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اب دہلی میں ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 79.88 روپے ہو گئی ہے جبکہ پٹرول کے دام 79.40 پیسے فی لیٹر ہیں۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پٹرول اور ڈیزل کے بڑھے ہوئے دام کے سلسلے میں مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ مودی حکومت، کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے اور پٹرول-ڈیزل کے دام قابو کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’مودی حکومت نے کورونا وبا اور پٹرول ڈیزل کی قیمتیں ’ان لاک‘ کردی ہیں‘‘۔ کانگریس لیڈر حکومت پر پٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھانے کے سلسلے میں طنز کر رہے تھے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جب عالمی بازار میں خام تیل نچلی سطح پر ہے تو حکومت دام بڑھاکر لوگوں کو کیوں لوٹ رہی ہے۔


پارٹی کے اعلی پالیسی ساز ادارے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی کل ہوئی میٹنگ میں بھی اس کی مذمت کی گئی اور کورونا کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام رہنے کے لئے حکومت پر تنقید کی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ 18 دنوں سے پٹرول اور ڈیزل کے دام لگاتار بڑھ رہے ہیں۔ آج یعنی بدھ کو پٹرول کے دام تو نہیں بڑھے لیکن ڈیزل کے داموں میں پھر سے اضافہ ہوا اور دہلی میں ڈیزل کے دام پٹرول سے زیادہ ہو گئے ہیں۔

بدھ کے روز ڈیزل کے داموں میں 48 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اب دہلی میں ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 79.88 روپے ہو گئی ہے جبکہ پٹرول کے دام 79.40 پیسے فی لیٹر ہیں۔ ادھر کورونا وائرس سے پھیل رہی وبا کے معاملہ میں بھی مودی حکومت لگاتار ناکام ثابت ہو رہی ہے یہی وجہ ہے کہ راہل گاندھی نے حکومت کی طرف سے ملک پر بغیر حکمت عملی کے مسلط کیے گئے لاک ڈاؤں کو فیل قرار دیا ہے۔


راہل گاندھی کئی مرتبہ اپنی تقاریر اور سوشل میڈیا پوسٹوں میں ذکر کر چکے ہیں کہ ہندوستان اکلوتہ ملک ہے جس نے کورونا وائرس کے معاملے بڑھنے کے بعد لاک ڈاؤن کو ہٹایا ہے۔ راہل گاندھی کے علاوہ حزب اختلاف کی دیگر جماعتیں بھی لگاتار حکومت پر سوال کھڑے کر رہی ہیں۔ گزشتہ روز کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بھی اس مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط ارسال کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کو بڑھے ہوئے داموں کو واپس لینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔