’مودی حکومت نے کانگریس کارکنان کے ساتھ اپنے برطانوی آقاؤں جیسا سلوک کیا‘
انیل چودھری نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے قومی پرچم لہرانے کے لئے کانگریس لیڈران کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے آزادی اور جمہوریت کی آواز کو کچلنے کی کوشش کی ہے اور سابقہ برطانوی آقاؤں جیسا سلوک کیا ہے
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انیل کمار کا کہنا ہے کہ 9 اگست، بھارت چھوڑو تحریک کی 78ویں سالگرہ کے موقع پر مرکز کی مودی حکومت نے اتوار کو چاندنی چوک کے حوض قاضی چوک پر قومی پرچم لہرانے کے لئے کانگریس لیڈران کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے آزادی اور جمہوریت کی آواز کو کچلنے کی کوشش کی ہے اور اپنے سابقہ برطانوی آقاؤں جیسا سلوک کیا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ انگریزوں نے کانگریس کے لیڈران کو ملک مخالف قرار دیا تھا اور ان کے قومی پرچم کو لہرانے کو غیر قانونی قرار دیا تھا، جبکہ گولولکر اور جن سنگھ نے ہمیشہ لوگوں کو برطانوی حکومت اور قوانین کا احترام کرنے کی صلاح دی تھی۔ چودھری انیل کمار نے نے کہا کہ دہلی پولیس کانگریس رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں عجیب رویہ اختیار کرتی ہے، لیکن جب بی جے پی اور عاآپ ایک دوسرے کے خلاف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے مظاہرے اور دھرنے کے لئے سڑکوں پر اترتے ہیں تو دہلی پولیس ان کو چھونے کی جسارت نہیں کرتی۔
ریاستی دفتر راجیو بھون میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر جے پرکاش اگروال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری انیل کمار نے مزید کہا کہ کانگریس قائدین کے لئے یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ اگست کرانتی کی برسی کے موقع پر قومی پرچم لہرانے پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ دن تھا جب 1942 میں مہاتما گاندھی نے بھارت چھوڑو تحریک کے تحت انگریزوں کے خلاف ’کرو یا مرو‘ کا نعرہ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کو برطانوی افواج کے ذریعہ ہر طرح کی بے دردی اور مظالم کا سامنا کرنا پڑا جیسے لاٹھی کھانا، ظلم و ستم برداشت کرنا اور شہادت پیش کرنا وغیرہ۔ لیکن ہندوستان کے لوگ گاندھی جی کی قیادت میں بھڑکتے نہیں تھے اور انہوں نے ملک کی برطانوی حکمرانی سے آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھی۔
نیل کمار نے کہا کہ کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنوں نے ہر سال کی طرح یوم انقلاب، یوم آزادی پر قومی پرچم لہرایا لیکن مودی سرکار نے آمرانہ رویہ ظاہر کیا اور نہ صرف ان کے خلاف بلکہ تجربہ کار کانگریس کے رہنما جے پرکاش اگروال کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر دی۔
انہوں نے کہا کہ ڈی پی سی سی کے نائب صدر مدیت اگروال، ضلع صدر محمد عثمان، سابق رکن اسمبلی کنور کرن سنگھ، راجیش جین، ستبیر شرما، آکانکشا اولا اور محمود ضیا کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ المناک بات یہ ہے کہ راجیش جین اور آکانکشا اولا کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی جو موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Aug 2020, 10:06 PM