مودی حکومت بتائے کہ اس کے کشمیر میں کیا عزائم ہیں: غلام احمد میر

جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے عزائم ظاہر کریں تاکہ یہاں جاری غیر یقینی صورتحال کو کم کیا جا سکے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے عزائم لوگوں کے سامنے لائیں تاکہ یہاں جاری غیر یقینی صورتحال کو کم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی معاملات کے ساتھ ایجنسیاں نمٹتی ہیں لیکن عوام کو پریشان نہیں کیا جاتا ہے۔ میر نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کے روز سری نگر میں واقع پارٹی دفتر پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: 'جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر کانگریس پارٹی مرکزی سرکار سے سوال کرنا چاہتی ہے کہ جو بھی آپ کے عزائم ہیں ان کو عوام کے سامنے رکھیں تاکہ یہاں غیر یقینی صورتحال میں کمی ہوجائے'۔

مودی حکومت بتائے کہ اس کے کشمیر میں کیا عزائم ہیں: غلام احمد میر

میر نے کہا کہ کانگریس پیر کے روز پارلیمنٹ میں مرکزی سرکار سے اس حوالے سے جواب طلب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی انتطامات کے لئے یہ اقدام کئے جارہے ہیں تو اس میں کوئی سوال نہیں ہے لیکن ایک مخصوص علاقے کے لئے سیکورٹی معاملات کی آڑ میں پوری ریاست میں غیر یقینی صورتحال پیدا نہیں کی جاسکتی۔

غلام احمد میر نے کہا کہ کشمیر میں ہی نہیں بلکہ جموں کے بھی بہت سارے علاقوں میں بھی اضافی سیکورٹی کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر بھی کسی بھی لیڈر کو اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ مودی کی سرکار یہاں کیسے حالات پیدا کررہی ہے۔


میر نے کہا کہ اس قسم کے حالات پہلی بار دیکھے جاتے ہیں کہ ایڈوائزریاں جاری کی جاتی ہیں، اضافی سیکورٹی فورسز کو بلایا جاتا ہے یکے بعد دیگرے حکم نامے نکالے جاتے ہیں اور بعد میں حکومت خود ہی ان حکم ناموں کو نقلی قرار دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مرکزی سرکار نے ریاستی سرکار سے مل کر جس طرح کی صورتحال پیدا کی ہے اس سے لوگوں میں پریشانیاں پیدا ہوئی ہیں۔ موصوف صدر نے کہا کہ ایک طرف یہاں سیکورٹی معاملات کی بات کی جارہی ہے تو دوسری طرف اہم جگہوں، سابق وزرا، ایم ایل اے، سیاسی کارکنوں کی سیکورٹی ہٹائی جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔