دہلی: مودی حکومت بدلنے جا رہی ’راج پتھ‘ کا نام، نیا نام ہوگا ’کرتویہ پتھ‘
وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے غلامی کی ہر نشانی سے پاک ہونے کی بات کہی تھی، اور اس کے بعد سے ہی راج پتھ کا نام بدلنے کی قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں۔
اسٹیشنوں، شہروں اور سڑکوں کے نام بدلنے کا چلن بی جے پی حکومت میں زور و شور سے چل رہا ہے۔ اب مرکز کی مودی حکومت نے راجدھانی دہلی واقع’راج پتھ‘ کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اس کو ’کرتویہ پتھ‘ کے نام سے جانا جائے گا، اور اس سلسلے میں کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ مودی حکومت نے راج پتھ اور سنٹرل وِسٹا لان کا نام بدل کر ’کرتویہ پتھ‘ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اور بتایا جا رہا ہے کہ یہ ’غلامی‘ کی ہر نشانی سے پاک ہونے کی طرف بڑھایا گیا قدم ہے۔ دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے غلامی کی ہر نشانی سے پاک ہونے کی بات کہی تھی، اور اس کے بعد سے ہی راج پتھ کا نام بدلنے کی قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں۔
ذرائع کے حوالے سے ’اے بی پی لائیو‘ نے لکھا ہے کہ 7 ستمبر کو این ڈی ایم سی کی ایک اہم میٹنگ ہونے والی ہے۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں ہی حکومت کے اس فیصلے پر مہر لگا دی جائے گی۔ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ 15 اگست کی تقریر میں ’غلامانہ ذہنیت‘ سے متعلق علامتوں کو ختم کرنے پر زور دیا تھا، اور ساتھ ہی انھوں نے 2047 تک ذمہ داریوں کی اہمیت پر بھی زور دیا تھا۔ غالباً ان دونوں اسباب کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی ’کرتویہ پتھ‘ نام کا انتخاب کیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نئے فیصلے میں نیتا جی کے مجسمہ سے لے کر راشٹرپتی بھون تک کی پوری سڑک اور علاقہ ’کرتویہ پتھ‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حکمراں طبقہ کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ حاکموں کا دور اب ختم ہو گیا ہے۔ بہرحال، اس سے پہلے بھی راجدھانی دہلی کی سڑکوں کا نام بدلا گیا ہے۔ جس سڑک پر وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش ہے، اس کا نام پہلے ریس کورس روڈ تھا اور اب اسے ’لوک کلیان مارگ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔