’مودی حکومت کے پاس گاندھی فیملی کو گالی دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں‘، حکمراں طبقہ پر کھڑگے کا حملہ

جئے پور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی جی کہتے ہیں ملک کی ترقی ہوئی ہے، دراصل کانگریس نے جو 55 سال میں کیا ہے مودی جی اس کا حساب دے رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب کی تاریخ جیسے جیسے قریب آتی جا رہی ہے، سیاسی لیڈروں کا حملہ اپنے مخالفین پر بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ہفتہ کے روز کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جئے پور میں منعقد ہوئی کانگریس کی عظیم الشان ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر نشانے پر لیا۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے پاس گاندھی فیملی کو گالی دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں بچا ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی جی کہتے ہیں کہ انھوں نے ملک کی ترقی کی ہے، لیکن وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان کی گارنٹی میں کوئی دَم نہیں ہے، ان کی گارنٹی صرف جھوٹ بولنے کی ہے۔ مودی جی ہمیشہ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ کانگریس نے جو کچھ 55 سال میں کیا، اسے وہ اپنا بتاتے ہیں۔ مودی جی صرف گاندھی فیملی کو گالی دینے کی طاقت رکھتے ہیں۔‘‘ کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’اندرا گاندھی نے پاکستان کے دو ٹکڑے کر دیے تھے۔ چین والے ہندوستان میں داخل ہو کر دھیرے دھیرے قبضہ کر رہے ہیں، شہر کا نام بدل رہے ہیں لیکن وہ خاموش ہیں۔‘‘


’مودی کی گارنٹی‘ نعرہ پر کھڑگے نے کہا کہ ’’گارنٹی لفظ تو ہمارا ہے، مودی نے اسے چرا لیا۔ جس ’گارنٹی‘ لفظ کا استعمال ہم نے ہماچل اور کرناٹک میں کیا، اس کو نافذ کر کے بھی دکھایا۔ لیکن مودی جی اب اس گارنٹی لفظ کا استعمال کر لوگوں کو جھوٹ بول رہے ہیں۔‘‘ کانگریس صدر نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’نریندر مودی وزیر اعظم ہیں تو جھوٹ بول سکتے ہیں۔ نوجوانوں کو ملازمتیں دینے کی گارنٹی دی لیکن کیا انھوں نے 2 کروڑ ملازمتوں کی گارنٹی کو پورا کیا؟ انھوں نے بیرون ملک سے بلیک منی لا کر ملک کے لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا، کیا انھوں نے 15 لاکھ روپے لوگوں کے اکاؤنٹ میں ڈالے؟ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا وعدہ کیا تھا، کیا ایسا ہوا؟ مودی جی جھوٹوں کے سردار ہیں۔ جس نے اپنی گارنٹیوں کو پورا نہیں کیا، اسے ووٹ لینے کا بھی حق نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔