مودی حکومت جمہوری اور پارلیمانی عمل کی خلاف ورزی کر رہی، بغیر بحث پاس ہو رہے بل: کھڑگے

پیگاسس جاسوسی تنازعہ اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ پر بحث کے ایشو پر ایوان بالا میں پیدا رخنہ کے درمیان اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت پارلیمانی عمل میں تخفیف کر رہی ہے۔

ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ایک طرف پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کی وجہ سے کارروائی متاثر ہو رہی ہے، اور دوسری طرف یکے بعد دیگرے کئی بل ہنگامے کے درمیان ہی مودی حکومت نے پاس کروا لیے ہیں۔ اس تعلق سے اپوزیشن نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ پیگاسس جاسوسی تنازعہ اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ پر بحث کے ایشو پر ایوان بالا میں پیدا رخنہ اندازی کے درمیان اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت پارلیمانی عمل میں تخفیف کر رہی ہے جو مناسب نہیں۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بی جے پی حکومت نے 97 منٹ میں قومی اہمیت کے 10 بلوں کو پاس کرا دیا۔ پارلیمنٹ کو حکومت کے ذریعہ ہر بل کو عکس بند کرنے، غور و خوض کرنے اور پاس کرنے کے لیے 9.7 منٹ کا وقت دیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی لگاتار جمہوری اور پارلیمانی عمل کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یکساں نظریات والی اپوزیشن پارٹیاں مانسون اجلاس شروع ہونے سے لے کر کئی ایشو پر مشترکہ طور پر حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں، لیکن حکومت نہیں سن رہی ہے۔ بدھ کو راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے پارلیمانی امور کے وزیر کے ذریعہ دیگر وزراء کی جانب سے رکھے گئے کاغذات کا ایشو اٹھایا، جب وہ وزیر موجود تھے۔ شرما نے کہا کہ جب وزیر موجود ہوں تو یہ عیش و آرام نہیں دینا چاہیے، یہ ایوان کی بے عزتی ہے۔


اس پر چیئرمین نے کہا کہ کووڈ کے سبب اس کی اجازت دی گئی ہے۔ جب شہری اور رہائش امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری اپنا بیان دے رہے تھے، تب انھیں ترنمول اراکین کے ذریعہ نعرہ بازی کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔