مودی حکومت نے سرکاری کمپنیوں کو بند کرنے کی سازش رچی: کانگریس
سرجے والا نے کہا کہ ایم ٹی این ایل کو 6 اپریل کو 11ہزار کروڑ روپے لائسنس کی فیس جمع کرنی ہے۔ اس کے پاس فیس بھرنے کے لئے پیسہ نہیں ہے اور اگر وہ فیس جمع نہیں کرے گی تو اس کا لائسنس منسوخ ہوجائے گا۔
نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت پرائیویٹ کمپنیوں کو بچانے اور بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اور مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ (ایم ٹی این ایل) جیسی سرکاری کمپنیوں کو بند کر کے وہاں کے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کی سازش کر رہی ہے۔
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے پانچ برس کے دوران ان دونوں کمپنیوں کو ’سلو پوائزن‘ دیا ہے اور اس نے بی ایس این ایل کے 54ہزار سے زیادہ ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے اور ایم ٹی این ایل کا وجود پوری طرح مٹانے کی تیاری کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس این ایل کے ڈائریکٹر بورڈ نے اس سلسلہ میں عجیب و غریب فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اس نے اپنے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 برس سے کم کرکے 58 برس کرنے پر مہر لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ وہ رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم بھی لارہے ہیں۔ اس اسکیم کے نافذ ہونے کے بعد اس کے 54ہزار ملازمین بے روزگار ہوجائیں گے۔
ترجمان نے کئی پرائیویٹ کمپنیوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت خسارہ میں چل رہی ان کمپنیوں کو پال پوس رہی ہے۔ مواصلات شعبہ میں بھی حکومت جیو، آئیڈیا، ووڈافون اور ایئرٹیل کو ہی بازار میں رکھنا چاہتی ہے اس لئے اس نے سرکاری شعبہ کی کمپنیوں کو 4جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ نہیں کیا ہے۔ دونوں کمپنیوں کے پاس ملازمین کوتنخواہ دینے کے لئے پیسہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ٹی این ایل کی حالت مزید خراب ہے۔ اسے چھ اپریل کو 11ہزار کروڑ روپے لائسنس کی فیس کے لئے جمع کرنے ہیں۔ اس کمپنی کے پاس فیس بھرنے کے لئے پیسہ نہیں ہے اور اگر وہ فیس جمع نہیں کرے گی تو اس کا لائسنس منسوخ ہوجائے گا۔ اس طرح سے کمپنی کے ملازم دو دن بعد ہی بے کار ہوجائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔