مدرسہ کا طالب علم موب لنچنگ کا شکار، 6 لوگوں نے پیٹ پیٹ کر کیا قتل
بہار کے کھگڑیا سے دہلی آئے 16 سالہ نابالغ لڑکے کی 6 لوگوں نے اس بے رحمی سے پٹائی کی کہ وہ موت کی نیند سو گیا۔ مہلوک کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ چوری کا جھوٹا الزام لگا کر اس کی پٹائی کی گئی۔
موب لنچنگ کے واقعات لگاتار بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور اب ملک کی راجدھانی دہلی بھی اس سے نہیں بچ سکا ہے۔ شمال مغربی دہلی کے مکند پور میں ایک نابالغ لڑکے کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا اور اس پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ گھر میں سامان چرانے کے مقصد سے داخل ہوا تھا۔ حالانکہ مہلوک کے گھر والوں نے ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ وہ ایسا لڑکا نہیں تھا اور کسی خاص مقصد کے تحت اسے موب لنچنگ کا شکار بنایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مہلوک کی عمر 16 سال تھی اور وہ تقریباً 15 دن قبل ہی بہار سے دہلی آیا تھا۔ وہ بہار کے کھگڑیا ضلع میں اپنی ماں کے ساتھ رہتا تھا اور مدرسہ کا طالب علم تھا۔ وہ دہلی اپنے رشتہ داروں سے ملنے آیا ہوا تھا اور اپنے چچا کے یہاں ٹھہرا تھا۔ یہاں اس کا بڑا بھائی محمد شاہد بھی رہتا ہے جو پلمبر کا کام کرتا ہے جب کہ اس کے والد نوئیڈا میں مزدوری کرتے ہیں۔
محمد شاہد کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کی لاش منگل کی صبح گھر کے پیچھے والی گلی میں پڑی ہوئی ملی۔ اس کے جسم پر چوٹ کے کئی نشانات تھے۔ لڑکے کے گھر والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ چور نہیں تھا اور کچھ ہی دن پہلے بہار سے دہلی اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے آنے والا لڑکا آخر چوری کیوں کرے گا۔ مہلوک کے گھر والوں کو شبہ ہے کہ قصداً اسے بے رحمی کے ساتھ پیٹا گیا ہے اور اس پٹائی کی وجہ چوری نہیں کچھ اورہے۔ مہلوک کے چچا کا کہنا ہے کہ وہ پیر کی شب جاگرن دیکھنے کے لیے نکلا تھا لیکن صبح اس کی لاش برآمد ہوئی۔
نابالغ لڑکے کے قتل کی خبر ملنے کے بعد پولس نےتحقیقات شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں تین لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پولس افسر کے مطابق اس سلسلے میں بھلسوا ڈیری تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے اور ملزمین کی پہچان نند کشور، راج کشور، تریوینی، دیش راج، سنت لال اور سوہن لال کی شکل میں ہوئی۔ ان ملزمین میں سے تین لوگ فی الحال پولس کی گرفت میں نہیں آ سکے ہیں۔
پولس ڈپٹی کمشنر اسلم خان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں غیر ارادتاً قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ ملزمین نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ واقعہ صبح تقریباً ساڑھے تین بجے کا ہے جب انھوں نے مہلوک کو گھر میں گھستے ہوئے دیکھا اور پھر گھر میں موجود لوگوں نے اس کی بے تحاشہ پٹائی شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق یہ پٹائی اس وقت تک جاری رہی جب تک کہ نابالغ لڑکے کی جان نہیں چلی گئی۔ گھر والوں نے پولس کو صبح ساڑھے چھ بجے فون کر انھیں اطلاع دی۔ پولس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آخر پٹائی کے تین گھنٹے بعد فون کیوں کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Sep 2018, 4:36 PM