کٹھوعہ: ملزمین کے حق میں آواز اٹھانے والے رکن اسمبلی کو محبوبہ نے وزیر بنایا
کٹھوعہ سے بی جے پی ممبر اسمبلی راجیو جسروٹیا کو کابینہ میں شامل کرنے پر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
جموں و کشمیر حکومت کی کابینہ توسیع میں کٹھوعہ سے بی جے پی ممبر اسمبلی راجیو جسروٹیا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ راجیو جسروٹیا وہی ممبر اسمبلی ہیں جو کٹھوعہ عصمت دری کے ملزمین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں نظر آئے تھے۔ اس طرح کے عمل کے باوجود انھیں کابینہ میں شامل کیا جانا حیران کن ہے۔ حالانکہ اس ریلی میں شامل ہونے والے بی جے پی کے دو وزراء لال سنگھ اور چندر پرکاش گنگا کو اس مہینے کی شروعات میں محبوبہ کی کابینہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اس کے پہلے بی جے پی کے ان ممبران اسمبلی نے کہا تھا کہ اعلیٰ کمان کے کہنے پر وہ ریلی میں شامل ہوئے تھے۔ ممبران اسمبلی کے اس بیان کے بعد بی جے پی کی کافی بدنامی بھی ہوئی تھی۔
بی جے پی ممبر اسمبلی راجیو جسروٹیا کو کابینہ میں شامل کرنے پر ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاستی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری کی حمایت میں ہوئی ریلی میں شامل ہونے کے الزام میں بی جے پی نے دو وزراء کو ہٹا دیا تھا، لیکن ایک ممبر اسمبلی جس کے بارے میں ریلی میں شامل ہونے کی جانکاری ہے، اسے وزیر بنا دیا گیا۔‘‘
عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں یہ سوال بھی کیا ہے کہ’’بی جے پی اور محبوبہ مفتی کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری پر اپنے اسٹینڈ کو لے کر آخر تذبذب کی شکار کیوں ہیں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔