تلنگانہ: رکن اسمبلی خرید و فروخت معاملہ میں ایس آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے بی جے پی جنرل سکریٹری، گرفتاری ممکن
بی جے پی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کا نام گزشتہ مہینے پولیس کے ذریعہ گرفتار کیے گئے تین بی جے پی ایجنٹوں کے درمیان ہوئی بات چیت میں سامنے آیا تھا، جو 4 اراکین اسمبلی کو بڑی رقم کا لالچ دے رہے تھے۔
تلنگانہ میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت معاملے میں پیر کے روز مبینہ طور پر تلنگانہ بی جے پی سربراہ بنڈی سنجے کمار کے رشتہ دار بھساراپو شرینواس، جو پیشے سے ایک وکیل ہیں، ریاستی پولیس کی خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے۔ لیکن بی جے پی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش اور دو دیگر نے ابھی تک ایس آئی ٹی کے ذریعہ جاری کردہ نوٹس کا جواب نہیں دیا ہے۔ کریم نگر کے ایک وکیل بھساراپو ایس آئی ٹی کے ذریعہ دیئے گئے وقت پر صبح 10.30 بجے سے پہلے حیدر آباد کے پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پہنچے۔
برسراقتدار تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کے چار اراکین اسمبلی کو خریدنے کی مبینہ کوشش کے لیے گرفتار کیے گئے تین ملزمین میں سے ایک سنہیاجی کے لیے شرینواس نے فلائٹ کو فنڈنگ کی تھی۔ بھارت دھرن جن سینا (بی ڈی جے ایس) کے سربراہ تشار ویلاپلی اور جگو سوامی سنتوش دوپہر تک پوچھ تاچھ کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کیا وہ اپنے بیان درج کرانے کے لیے پیر کو ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے یا پھر مزید وقت کا مطالبہ کریں گے۔
واضح رہے کہ 19 دسمبر کو تلنگانہ ہائی کورٹ نے سنتوش کو جاری نوٹس پر روک لگانے کے لیے بی جے پی کی ریاستی یونٹ کی گزارش کو مسترد کر دیا تھا۔ حالانکہ جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے یہ واضح کر دیا کہ سنتوش کو گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ ایس آئی ٹی نے انھیں پہلے ہی مجرمانہ تعزیرات کی دفعہ 41 اے کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔