’می ٹو‘ لہر کے آگے جھکی بی جے پی، ایم جے اکبر نے دیا استعفیٰ
پریا رمانی کے ذریعہ جنسی استحصال کا الزام عائد کیے جانے کے بعد ایم جے اکبر پر دباؤ بڑھ رہا تھا۔ اکبر کے پریا رمانی کے خلاف مقدمہ کرنے کے بعد درجن بھر خاتون صحافیوں نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔
مودی کابینہ میں وزیر ایم جے اکبر نے آخر کار اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ جنسی استحصال کے الزامات میں پھنسے مرکزی وزیر نے درجن بھر خاتون صحافیوں کے ذریعہ بنائے گئے دباؤ کے بعد یہ استعفیٰ دیا۔ انھوں نے اپنے استعفیٰ نامہ میں لکھا ہے کہ ’’میں نے ذاتی طور پر عدلیہ سے انصاف حاصل کرنے کا فیصلہ لیا ہے، اس لیے میں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے کر ذاتی طور پر اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا سامنا کروں گا۔ میں نے وزیر مملکت برائے خارجہ کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ملک کی خدمت کرنے کا موقع دینے کے لیے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج کا صمیم قلب سے شکرگزار ہوں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ایم جے اکبر پر خاتون صحافی پریا رمانی نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا اور ان کے بعد کئی دیگر خاتون صحافیوں نے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کیے۔ ایم جے اکبر نے پریا رمانی کے خلاف 97 وکیلوں کی فوج بھی کھڑی کر دی ہے اور ان پر عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ اس مقدمہ کے بعد کئی دیگر خاتون صحافیوں نے پریا رمانی کی حمایت کا فیصلہ کیا اور 20 خاتون صحافیوں نے تو ایم جے اکبر کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا۔ اس پورے معاملہ سے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر کافی دباؤ بن گیا تھا اور لگاتار بی جے پی لیڈروں سے اس سلسلے میں سوال بھی کیے جا رہے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2018, 5:09 PM