سوامی چنمیانند پر آبروریزی کا الزام لگانے والی طالبہ برآمد، عدالت میں پیش کرنے کا حکم
طالبہ سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما پر عصمت دری کا الزام لگانے کے بعد سے لاپتہ تھی، سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ جج بذات خود متاثرہ سے بات چیت کریں گے اور گفتگو کو راز رکھا جائے گا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز اتر پردیش حکومت کو حکم دیا ہے کہ سوامی چنمیا نند معاملہ میں قانون کی طالبہ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ طالبہ سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیا نند پر جنسی حراسانی کا الزام عائد کرنے کے بعد سے لاپتہ تھی۔ جسٹس آر بھانو متی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ جج بذات خود متاثرہ سے بات چیت کریں گے اور اس گفتگو کو ظاہر نہیں کیا جائے گا۔
قبل ازیں، اتر پردیش پولس نے پہلے کہا کہ لڑکی کو راجستھان میں اس کے دوست کے پاس سے برآمد کیا گیا ہے۔ اتر پردیش حکومت کے وکیل نے عدالت کو مطلع کیا ہے کہ لڑکی محفوظ ہے اور اسے پولس ٹیم کی طرف سے گھر لایا جا راہ ہے۔ اس پر وکیل شوبھا گپتا نے عدالت سے گزارش کی کہ لڑکی کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے پولس ٹیم سے اس مقام کی سٹیک معلومات مانگی جہاں سے لڑکی کو برآمد کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اسے جمعہ کو ہی عدالت کے سامنے پیش بھی کرنے کو کہا گیا ہے۔ عدالت نے بتایا کہ پولس ٹیم فتح پور سیکری پہنچ گئی ہے اور سپریم کورٹ پہنچے میں اسے چند گھنٹے ہی لگیں گے۔
اتر پردیش حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی جنسی حراسانی کی متاثرہ ہے لہذا اس کا نام اور شناخت ظاہر نہیں کئے جا سکتے اور نہ اسے کیمرے کے سامنے لایا جا سکتا ۔ اس پر عدالت نے رجسٹرار کو ہدایت دی کہ وہ لڑکی سے بات چیت کرنے کے لئے ججوں کا انتظام کریں۔
وہیں، چنمیا نند کے وکیل نے دلیل دی کہ لڑکی کی طرف سے لگائے گئے الزامات ان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’حقیقت میں وہ ایک روحانی شخص ہیں۔‘ وکیل شوبھا گپتا نے عدالت میں چنمیا نند کے وکیل کی حاضری پر اعتراض ظاہر کیا ۔ گپتانے کہا کہ عدالت نے معاملہ کا از خود نوٹس لیا ہے۔
واضح رہے کہ قانون کی ایک طالبہ فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد 24 اگست کو لاپتہ ہو گئی تھی۔ طالبہ نے اپنی ویڈیو پوسٹ میں کہا تھا کہ ’’سنت طبقہ کے ایک بڑے رہنما نے بہت سی لڑکیوں کی زندگی برباد کر دی ہے اور مجھے بھی جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ ‘‘ طالبہ نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی گزارش کی ۔
طالبہ کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائر ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کی بنیاد پر متاثرہ کے والد نے چنمیانند پر الزام عائد کیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر چنمیا نند اس کالج انتظامیہ کے سربراہ ہیں جہاں وہ طالبہ زیر تعلیم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔