شہید کو کیا زندہ کر دیتا، نتیش کے وزیر کا شرمناک بیان
بہار حکومت کے کانکنی کے وزیر ونود سنگھ نے سرینگر میں شہید ہوئے بہار کے جوان مجاہد خان کی توہین کی۔ انہوں نے کہا ’’شہید کی آخری رسومات میں شامل ہو کر ہم کون سا اسے زندہ کر دیتے!‘‘
پٹنہ: جموں و کشمیر میں سرینگر کے کیرن سیکٹر میں ہوئے حملہ میں اپنی جان دے کر ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنا دینے والے جوان کی شہادت کے حوالے سے بہار حکومت کے کانکنی کے وزیر نے نہایت ہی شرمناک بیان دیا ہے۔ وزیر ونود سنگھ نے کہا کہ’شہید مجاہد خان کی آخری رسومات میں شامل ہو کر ہم کون سا انہیں زندہ کر دیتے ۔‘
سرینگر میں ملی ٹینٹوں کو منہ توڑ جواب دینے والے سی آر پی ایف کے شہید مجاہد خان بھوج پور ضلع کے پیرو کے رہائشی تھے۔ 14 فروری کو ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں اور اس میں ریاستی حکومت کا کوئی وزیر یا اہم افسر شامل نہیں ہوا ۔ اسی تعلق سے جب صحافیوں نے سوالات کئے تو وزیر موصوف نے یہ توہین آمیز بیان دے ڈالا۔
ونود سنگھ نے کہا ’’کل ہی جا کر (شہید کی آخری رسومات میں) کیا فائدہ ہو جاتا۔ میں نے دل سے انہیں سلام کیا ہے ۔اور کل ہی جا کے کیا ہم ان کو زندہ کر دیتے؟‘‘ ونود سنگھ کٹیہار کے پرانپور سے رکن اسمبلی ہیں اور یہ افواہیں ہیں کہ ونود سنگھ بھوج پور میں موجود نہ ہو کر کٹیہار میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ویلنٹائن ڈے منا رہے تھے!
واضح رہے کہ شہید مجاہد خان کی آخری رسومات میں ان کے گاؤں کے علاوہ ملحقہ گاؤں کے بھی ہزاروں افراد پیرو پہنچے تھے لیکن ریاستی حکومت کا کوئی وزیر نہیں پہنچا۔ شہید کے لواحقین کا کہنا ہے کہ حکومت میں شامل لوگ بے حس ہیں اور ان کے لئے صرف نوٹ اور ووٹ ہی اہمیت رکھتے ہیں۔
14 فروری کو پیرو کے جانباز نوجوان مجاہد خان کو لوگوں نے نمناک آنکھوں سے آخری سلام کیا۔ ان کے جسد خاکی کو پیرو کے ایک قبرستان میں ریاستی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ اس دوران لوگوں کا ایک جم غفیر امنڈ پڑا اور پیرو میں لوگ اپنی دکانوں کو بند کر کے جنازے میں شامل ہوئے۔
شہید کے لواحقین حکومت کی طرف سے کی گئی بے توجہی سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے بھیجی گئی 5 لاکھ کی امداد کو بھی لینے سے انکار کر دیا۔ شہید مجاہد خان کے بھائی امتیاز خان کا کہنا ہے ’’ میرا بھائی ملک کی خاطر شہید ہوا ہے، شراب پیکر نہیں مرا۔ مجھے اپنے بھائی پر فخر ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ سرینگرکے کیرن نگر میں سی آر پی ایف کیمپ پر 12 فروری کو ہوئے ملی ٹینٹوں کے حملہ میں آمنے سامنے کی فائرنگ کے دوران مجاہد خان شہید ہو گئے تھے۔ پیرو گاؤں کے رہائشی راج مستری رہے عبدالخیر کے بیٹے مجاہد ستمبر 2011 میں سی آر پی ایف کی 49 ویں بٹالین کا حصہ بنے تھے۔ مجاہد کے خاندان کے افراد کے مطابق شہید مجاہد خان میں بچپن سے ہی حب الوطنی کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔