جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں نے ’وی ڈی سی‘ کے دو ارکان کو کیا قتل
کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں نے وی ڈی سی کے دو ارکان نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو اغوا کے بعد قتل کر دیا۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعہ کی مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے
جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں نے تازہ واردات میں دیہی دفاعی محافظ (وی ڈی سی) کے دو ارکان کو اغوا کے بعد قتل کر دیا۔ حکام کے مطابق جمعرات کو نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو، جو اپنے مویشی چرانے کے لیے جنگل گئے تھے، واپس نہ آنے پر پولیس نے تلاش شروع کی اور بعد میں ان کی لاشیں برآمد کی گئیں۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بربریت کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’کشتواڑ کے رہائشی نذیر احمد اور کلدیپ کمار کی ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں موت پر مجھے افسوس ہے۔ یہ لوگ بے گناہ مارے گئے۔ میں اس حملے کی مذمت کرتا ہوں اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ عمر عبداللہ نے سیکورٹی فورسز سے ملی ٹنسی کے خلاف مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
کشتواڑ کے دور دراز علاقوں میں ملی ٹینٹ تنظیمیں وی ڈی سی ارکان کو اکثر نشانہ بناتی ہیں کیونکہ وہ سیکورٹی فورسز کے لیے آنکھ اور کان کا کردار ادا کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس نے مقامی لوگوں کو ملی ٹینٹوں سے حفاظت کے لیے وی ڈی سی تشکیل دی تھی اور اب ان کو جدید اسلحہ فراہم کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاکستانی حمایت یافتہ ملی ٹینٹ تنظیم جیشِ محمد کے گروہ 'کشمیر ٹائیگرز' نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ ’’ہم دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس بربریت کا جواب دیں گے۔‘‘