شمالی کشمیر کے سوپور میں ملی ٹنٹوں کا حملہ، میونسپل کونسلر اور ایس پی ہلاک

کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ملی ٹنٹوں نے سوپور میں میونسپل دفتر پر فائرنگ کی۔ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار شفقت احمد اور ایک کونسلر ریاض احمد جان بحق ہوگئے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں پیر کی دوپہر کو مشتبہ ملی ٹنٹوں کے حملے میں ایک میونسپل کونسلر اور ایک اسپیشل پولیس افسر(ایس پی او) ہلاک، جبکہ ایک کونسلر زخمی ہو گئے۔ سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سوپور میں پیر کی دو پہر کو ملی ٹنٹوں نے میونسپل دفتر کے احاطے میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو میونسپل کونسلر اور ایک ایس پی او شدید زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں کو علاج و معالجے کے لئے نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک کونسلر اور ایس پی او کی زخموں کی تاب نہ لانے سے موت واقع ہوگئی جبکہ ایک کونسلر کو مزید علاج کے لئے سری نگر ریفر کیا گیا۔

مہلوک کونسلر کی شناخت ریاض احمد پیر ولد غلام نبی پیر ساکن ننگلی سوپور اور مہلوک ایس پی او کی شناخت شفقت نذیر خان ولد نذیر احمد خان ساکن منڈجی سوپور جبکہ زخمی کونسلر کی شناخت شمس الدین پیر ولد غلام محمد پیر کے بطور ہوئی ہے۔ بلاک میڈیکل افسر سوپور نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کونسلر ریاض احمد اور ایس پی او شفقت خان کی موت واقع ہوگئی ہے اور کونسلر شمس الدین کو مزید علاج و معالجے کے لئے سری نگر ریفر کیا گیا ہے۔


کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’ملی ٹنٹوں نے سوپور میں میونسپل دفتر پر فائرنگ کی۔ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار شفقت احمد اور ایک کونسلر ریاض احمد جان بحق ہوگئے اور ایک کونسلر شمس الدین پیر زخمی ہوا، زخمی کو علاج ومعالجے کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ہے‘۔

دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے مہلوکین کے پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردی اور زخمی کونسلر کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’سوپور میں میونسپل دفتر پر ملی ٹنٹوں کے حملے کی خبریں آ رہی ہیں۔ میں اس حملے کی مذمت کرتا ہوں اور مہلوکین کے پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردی اور زخمی کونسلر کی جلد صحتیابی کے لئے دست بدعا ہوں‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔