ملی ٹنٹوں کی مدد کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا: لیفٹیننٹ گورنر

منوج سنہا نے کہا کہ اگر کچھ لوگ پڑوسی ملک کی سازش کا شکار ہو کر یہاں دہشت پیدا کرنا چاہتے ہیں تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ اب یہاں پر ملی ٹنٹوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

منوج سنہا، تصویر یو این آئی
منوج سنہا، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کولگام: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنٹ یا ان کی مدد کرنے والے کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں اب ملی ٹنٹ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے پہلے ہی نوجوانوں کی ایک نسل برباد ہو چکی ہے۔ منوج سنہا نے یہ باتیں اتوار کو یہاں کنڈ نامی علاقے میں ایک عوامی دربار سے خطاب کے دوران کہیں۔

منوج سنہا نے کولگام میں ہفتے کی شام مشتبہ ملی ٹنٹوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار نثار احمد وگے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت ماتا کے بہادر سپوت شہید نثار احمد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ میں سوگوار خاندان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ میں سوگوار خاندان سے کہنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کی پوری انتظامیہ آپ کے ساتھ کھڑی ہے'۔


لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کولگام آنا اس لئے بھی ضروری تھا کیوں کہ یہ بتانا لازمی بن گیا تھا کہ ڈرپوک ملی ٹنٹوں کے سامنے یہاں کی انتظامیہ اور عوام نہیں جھکے گیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر کچھ لوگ پڑوسی ملک کی سازش کا شکار ہو کر یہاں دہشت پیدا کرنا چاہتے ہیں تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ اب یہاں پر ملی ٹنٹوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کئی خاندان برباد ہو چکے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اپنے مفاد کے لئے یہاں کے نوجوانوں کی ایک نسل کو تباہ کر دیا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں کے لوگ بھی ترقی کا حصہ بنیں۔ جو بھی شخص ملی ٹنٹوں یا ان کی مدد کرے گا اسے کسی حال میں بھی بخشا نہیں جائے گا۔ بہادر جوان نثار احمد کا خون ضائع نہیں جائے گا۔ یہ سنتوں اور صوفی فقیروں کی دھرتی ہے، یہاں کسی بھی طرح کا تشدد خدا کے دکھائے ہوئے راستے کے خلاف ہے'۔


منوج سنہا نے کہا کہ کچھ مٹھی بھر لوگ ہیں جو پڑوسی ملک کے بہکاوے میں آ کر یہاں کی ترقی اور امن کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر کے سبھی نوجوان آج پلیٹ فارم چاہتے ہیں۔ وہ کچھ کر کے دکھانا چاہتے ہیں۔ یہاں کی پوری انتظامیہ ان کو پلیٹ فارم مہیا کرنے کی کوشش میں لگا ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔