رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کا موبائل فون اور واٹس ایپ ہیک، ہیکر نے 400 ڈالر کا کیا مطالبہ، تحقیقات شروع
سپریا سولے کا کہنا ہے کہ ’’میرا فون اور واٹس ایپ ہیک کر لیا گیا ہے، برائے کرم مجھے کسی طرح کا کوئی میسج یا فون کال نہ کریں، میں پولیس میں شکایت درج کرا رہی ہوں۔‘‘
این سی پی (ایس پی) لیڈر اور لوک سبھا رکن سپریا سولے کا موبائل فون اور واٹس ایپ ہیک کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس کی اطلاع خود سپریا سولے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ ہیکرس ان سے پیسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی سپریا سولے نے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ انھیں کوئی بھی فون یا میسج نہ کریں۔
سپریا سولے نے پیر کی دوپہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر موبائل ہیک کیے جانے کی خبر دیتے ہوئے پوسٹ کیا جس میں کہا ہے کہ ان کا موبائل فون اور واٹس ایپ ہیک کر لیا گیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’میرا فون اور واٹس ایپ ہیک کر لیا گیا ہے۔ برائے کرم مجھے کسی طرح کا کوئی میسج یا فون کال نہ کریں۔ میں پولیس میں شکایت درج کرا رہی ہوں۔‘‘ این سی پی رکن پارلیمنٹ کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ ہیکنگ کے سلسلے میں پولیس میں آن لائن شکایت درج کرای دی گئی ہے اور جانچ بھی شروع ہو گئی ہے۔
بہرحال، سپریا سولے کا موبائل فون ہیک ہونے کی خبر سے مہاراشٹر کے سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ اب ان کے موبائل فون کی ہیکنگ کو لے کر ایک نئی جانکاری سامنے آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سپریا سولے سے ہیکر نے 400 ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال ہیکنگ معاملے میں جانچ شروع ہو گئی ہے۔
اس درمیان سپریا سولے نے بتایا کہ کس طرح تقریر کے دوران ان کا فون ہیک ہو گیا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میں کافی دیر تک اپنے فون پر مصروف تھی۔ ایسا اس لیے کیونکہ میرا فون ہیک ہو گیا تھا۔ حالانکہ میرا فون کوئی اور چلا رہا ہے، اس کا احساس مجھے بعد میں ہوا۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’جب میں یہاں آئی تو میرا واٹس ایپ کام نہیں کر رہا تھا۔ میں نے جینت پاٹل سے ہیلو میسج بھیجنے کو کہا۔ جب انھوں نے میسج بھیجا تو مجھے فون پر بغیر کچھ کیے سامنے سے نمستے کہنے کا میسج ملا۔‘‘ سولے کا کہنا ہے کہ اس کے بعد انھوں نے اپنا فون بند کر دیا۔
سپریا بتاتی ہیں کہ ’’میں پھر سے دو اور تین لوگوں سے میرے فون پر میسج بھیجنے کے لیے کہا۔ انھیں سامنے سے ایک میسج بھی ملا۔ میرا فون بند ہے۔ میں نے سم کارڈ نکال دیا۔ لیکن پھر بھی مجھے نہیں پتہ چل سکا کہ مجھے میسج کرنے والوں سے کون چیٹ کر رہا ہے۔ میرا فون ہیک ہونے کے بعد میں نے پولیس میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی۔ میں نے کسی پر الزام نہیں لگایا ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ میرا فون کس نے ہیک کیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔